• news

کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہوتا تو مودی یہاں آکر تقریر کرتے: فاروق عبداللہ

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے تو نریندر مودی کشمیر میں آکر تقریر کرنے کیوں نہیںکرتے ؟ اگر مودی کوکشمیر سے محبت ہوتی تو کشمیر آتے، یہاں لوگوں سے تقریر کرتے اور ان کا دکھ درد بانٹتے ۔ انہوں نے کہا اگر شیخ خاندان کی بھارت کو تقسیم کرنے کی خواہش ہوتی تو بھارت ہی نہیں ہوتا۔شیر کشمیر پارک سرینگر میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا مودی جی یہ کہتے ہیں کہ عبداللہ خاندان بھارت کو توڑنا چاہتے ہیں ،ارے مودی جی ہم ہندستان کو توڑنا چاہتے تو ہندستان ہوتا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا یاد کرو مودی 1996میں آپ لوگوں کے ساتھ جب کوئی چلنے کیلئے تیار نہیں تھا۔ وہ کشمیر میں آکر مسلمانوں کے سامنے تقریر نہیں کرتے، کیونکہ وہ جانتے ہیں مسلمانوں کو انہوں نے دھوکہ دیا ہے، جو مسلمان پاکستان نہیں گیا جس نے یہ ملک قبول کیا اس پر بھی آپ کے لوگوں نے وار کیا اور آپ نے آواز تک نہیں اٹھائی ، کیا وہ ہندستانی نہیں تھے، کیا انہوں نے بھارت کیلئے خون نہیں دیا تھا ۔ڈاکٹر فاروق نے کہا ظلم وجبر اور سڑکیں بند کرنے سے آپ کشمیریوں کے دل جیت سکتے اور نہ ہمارے حق کی آواز دبا سکتے ہیں،آپ کی ایک ریاست کا گورنر کہتا ہے کہ کشمیر مت جائو، کشمیریوں کی چیزیں مت خریدو، امرناتھ یاترا کیلئے مت جائو، آپ اسے کچھ نہیں کہتے اور اس کے باوجود کہتے ہو کہ کشمیر آپ کا اٹوٹ انگ ہے۔آپ کہتے ہو کہ ہم وفادار نہیں لیکن تم بھی تو دلدار نہیں، ظلم و ستم اور جبر واستبداد کے سوا آپ کے 5سالہ دورِ حکومت نے کشمیریوں نے کچھ نہیں دیکھا۔

ای پیپر-دی نیشن