ایمنسٹی سکیم کی منظوری مؤخر، گریڈ 5 تک بھرتی قرعہ اندازی سے
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے ایمنسٹی سکیم کی منظوری نہیں دی، سکیم پر نامکمل بحث کے بعد آج دو بجے خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے جس میں اثاثہ جات اعلان کے حوالے سکیم پر مزید غور کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے منی لانڈرنگ کے حالیہ کیسز میں شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کہ کیسز منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا سی ٹی ڈی کو انسداد منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے اختیارات دیدیئے گئے ہیں۔ منی لانڈرنگ مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ حکومت 1 سے 5گریڈ کی نوکریاں قرعہ اندازی سے دے گی جبکہ دیگر گریڈ کی نوکریاں ٹیسٹ نظام سے دیں گے ۔ اس بات کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جو منگل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک اقتصادی بدحالی کا شکار ہے۔ ماضی میں شریف خاندان اور زرداری نے منی لانڈرنگ اور کرپشن کی انتہا کی۔ شریف خاندان کے 95 فیصد اثاثوں کی ڈیکلریشن ٹی ٹی بیسڈ ہے۔ ٹی ٹی پیغامات کے ذریعے نواز شریف اور شہباز شریف کو پیسے باہر سے آتے رہے۔ حسن نواز، حسین نواز اور اسحاق ڈار عدالتوں کا سامنا نہیں کر رہے ہیں۔ متحدہ بانی، اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز پاکستان کے دیئے ہوئے تحفے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ برطانیہ انہیں واپس کرے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان اگر لوٹی ہوئی ملکی دولت واپس کر دیں تو ملک میں مہنگائی نہیں ہوگی۔ ماضی کی حکومتوں کے کابینہ ارکان بھی میگا سکینڈلز منی لانڈرنگ میں ملوث تھے۔ ہل میٹلز کے اکاؤنٹ سے ایک ارب 82 کروڑ روپے نواز شریف کو منتقل ہوئے۔ حمزہ شہباز کے 97 فیصد جبکہ شریف خاندان کے 95 فیصد اثاثے ٹی ٹی کے ذریعے بنے۔ انہوں نے کہاکہ اگر شریف خاندان 26 ملین ڈالر ظاہر کرکے پاکستان لاتا ہے تو سوچیں ان کا کتنا پیسا باہر ہوگا؟ حالیہ کیسز ہمارے قائم کردہ نہیں، نئے کیسز سے ہوش اڑ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ دہشت گردی کے واقعہ میں بیرونی انفراسٹرکچر شامل ہے، جسے توڑنا مشکل ہے، دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈائون کیا، تاہم ان مکمل نجات پائیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے، کوئٹہ جیسے واقعات پر بلاول اور زرداری سیاست کر رہے ہیں، ایسا کرنا نہیں چاہیے۔ نظام کی تبدیلی کی جنگ جاری ہے، وفاقی کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی، سب لوگ اپنے اپنے کام کر رہے ہیں، تبدیلی کا اعلان وزیراعظم آفس کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے پی ٹی اے کے حوالے سے سفارشات تیاری کے لئے کابینہ کمیٹی کے قیام ، آڈیٹر جنرل آفس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے ڈاکٹر عشرت حسین کو ٹاسک سونپنے،بھرتی کے لئے اراکین پارلیمنٹ کا کوٹہ ختم کر کے گریڈ ایک تا پانچ بھرتی کیلئے قرعہ اندازی کا نیا طریقہ کار اپنانے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ٹیسٹنگ سروسز کا جائزہ لینے، پاکستان سٹیل مل کے بحالی پلان ،پی ٹی ڈی سی اور متروکہ وقف املاک بورڈ چیئرمین کی تقرری کی منظوری دیدی ہے ، کابینہ نے پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد بیرون ممالک سے حوالے کئے گئے ملزمان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔ بیرون ملک سے ملزم لانے کیلئے پینل کوڈ میں ترمیم ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے آغاز میں کوئٹہ دھماکے میں شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ وزیراعظم نے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے تمام تر صلاحیتیں اور وسائل بروئے کار لانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے صرف اندرونی نہیں بلکہ بیرونی ہاتھ بھی ملوث ہے، بیرونی نیٹ ورک کو توڑنے میں کچھ وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میڈیا نے سلیمان شہباز اور حمزہ شہباز سے حالیہ منی لانڈرنگ کے کیسز کے حوالے سے سوال کیا تو وہ بے بس نظر آئے اور جواب تک نہیں دے سکے۔ نواز شریف فیملی کا یہ ہی حال ہے، ایک رات میں ہل میٹل ایک ارب دو کروڑ نواز شریف کو اور اگلے دن مریم نواز کو 82کروڑ دیتی ہے، ادھر آصف علی زرداری نے پورا بینک ہی خرید لیا، ابھی تک صرف ایک سلسلہ سامنے آیا ہے باقی مزید کیسز بھی سامنے آنے ہیں ابھی تو ان لوگوں کی نیندیں بھی اڑنی باقی ہیں۔ خواجہ آصف اوراحسن اقبال سمیت اس دور کے کابینہ اراکین کو اقامہ کی اسی لئے ضروت تھی کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کرنا تھی۔ عمران خان کی وجہ سے پاکستان سٹیل مل بحالی طرف گامزن ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر دنیا کے 6 بڑے اداروں نے سٹیل ملز کو چلانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے پی ٹی اے کا موقف سنا ہے اور ماہرانہ رائے کا بھی جائزہ لینے کے بعد وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد صدیقی ،وزیر خزانہ اسد عمر ،وزیر تجارت رزارق دائو ،وزیر ریونیو حماد اظہر پر مشتمل ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو پی ٹی اے کے حوالے سے سفارشا ت تیار کریگی۔ حکومت میں بھرتی طریقہ کار میں تبدیلی کر دی گئی ہے پہلے ایک تا پانچ گریڈ میں صرف سفارش تھی، ایم این اے ،ایم پی اے کو کوٹہ دیا جاتا تھا لیکن اب کوٹہ سسٹم ختم کر دیا گیا ہے ،گریڈ ایک تا پانچ بھرتی قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگی۔ وفاقی کابینہ نے عامر علی کی بطور چیئرمین سی ڈی اے مدت میں تین ماہ کی توسیع ، فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی کی مدت میں ایک سال توسیع ،ڈاکٹر عامر احمد کو چیئرمین متروکہ وقف املاک، بورڈ کے لئے تین نئے ممبران کی تقرری ،ڈپٹی ڈی جی فنانس سید مسعود رضوی پاکستان سٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کا چیئرمین بنانے کی منظوری دی۔ بلاول کو پتہ نہیں ہوگا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں دہشت گردی کے واقعات بہت زیادہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت ہے کہ پاکستان کی عدالتوں، جیلیوں اور پراسیکیوشن میں فرق ہے اس فرق کو دور کرنا ہے ،پی ٹی آئی نے حکومت تبدیل کی ہے اب نظام تبدیلی کی جنگ جاری ہے ،وزیراعظم کی کوشش ہے کہ امیروں اور غریبوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہو ۔انہوں نے کہا کہ (آج) بدھ کو وزیراعظم عمران خان نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کا افتتاح کریں گے ،پہلے مرحلے میں ایک لاکھ 35ہزار اپارٹمنٹس تعمیر کیے جائیں گے۔