ہم پر کرپشن ثابت نہ ہوئی تو عمران کو کنٹینر پر چڑھ کر معافی مانگنا پڑے گی: حمزہ شہباز
لاہور (نیوز رپورٹر)حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ 12روز سے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کہ حکومت فواد چوہدری اور شہزاد اکبر کو یہ کون بتاتا ہے کہ ہم نے 85ارب کی منی لانڈرنگ کی ہے، ایف بی آر یا نیب جس کے بعد یہ پگڑیاں اچھالتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ جو ہمیں نوٹسز جاری ہوئے ہیں ان پر 33ارب روپے لکھے ہیں، جس پر میری بہنوں کے گھروں پر نیب کی طرف سے دھاوا بولا گیا اور تماشا لگایا گیا۔ نیازی حکومت وفاقی وزیر فواد چوہدری اور شہزاد اکبر الزام لگاتے ہیں کہ ہم نے85ارب کی منی لانڈرنگ کی ہے جبکہ وزارت داخلہ کہتی ہے کہ ہم نے33ارب کی منی لانڈرنگ کی اور نیب نے مجھے پیشی کے دوران بتایا کہ معاملہ صرف 18کروڑ کا ہے وہ بھی2005-08ء کے دوران جو مجھے باہر سے آئے تھے۔ اس وقت میں پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا اور پرویز مشرف نے مجھے پاکستان میں اغواء برائے تاوان کے سلسلہ میں رکھا ہوا تھا اور میرے والدکینسر کے مریض بن گئے تھے، مجھے باہر جانے کی اجازت نہ تھی۔ یہ کس بات کی کرپشن ہے میں نے اس وقت جو کچھ کیا اس وقت کے قانون کے مطابق کیا۔ پاکستان میں میرا کوئی بہن بھائی نہ تھا نہ ہی والدین تھے، مجھے ملک سے باہر جانے کی اجازت بھی نہ تھی۔ اس وقت مجھے نیب چھ چھ گھنٹے بٹھا کر رکھتا تھا اور مجھ سے اس وقت نیب نے12کروڑ روپے بھی ہتھیالئے، جو بعد میں سپریم کورٹ نے مجھے نیب سے واپس دلائے، یہ کونسی منی لانڈرنگ ہے، ہم نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا تھا۔ نیازی صاحب ہمارے خلاف اگر کرپشن ثابت نہ ہوئی تو اسی کنٹینر پر کھڑے ہو کر قوم سے معافی مانگنا پڑے گی جس کنٹینر پر کھڑے ہو کر قوم کو دھوکہ دیتے تھے، میں نے قوم کے سامنے جواب دیدیا ہے اور حقائق سامنے پیش کردیئے ہیں۔ اب کچھ سوالات میری طرف سے بھی نیب کے لئے ہیں کہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر سیر سپاٹے کرنے والے کے خلاف جو کیسز ہیں وہ نیب کو کیوں نظر نہیں آتے اور ہیلی کاپٹر کیس والا نیب کے چیئرمین کے ساتھ میٹنگ کرتا ہے تو کس حیثیت میں کرتا ہے؟ یہ قیامت کی نشانی ہے کہ مالیوں کے نام پر کرپشن کرنے والا جہانگیر ترین قوم کو انصاف کا بھاشن دے رہا ہے، کیا یہی نیا پاکستان ہے؟ 8ماہ میں پنجاب کا چوتھا آئی جی تبدیل کردیا ہے، اتنی جلدی چپڑاسی کو تبدیل نہیں کیا جاتا جتنی جلدی ایک صوبے کے آئی جو کو تبدیل کیا جاتا ہے۔