کاروباری طبقے کو نیب کے خوف سے آزاد کرنا چاہئے: وزیر خرانہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے ساتھ ایمنسٹی سکیم پر خصوصی اور اچھی نشست ہوئی۔ ایمنسٹی سکیم پر رائے ہے کہ اسے اتنا آزاد بنائیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ آئیں۔ دوسری رائے ہے کہ ایمنسٹی سکیم کو زیادہ آزاد کیا تو تنقید ہوگی۔ چاہتے ہیں کہ ایمنسٹی سکیم پر سیر حاصل بحث کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے۔ ایمنسٹی سکیم کا مقصد پیسہ اکٹھا کرنا نہیں، اس سے معیشت تبدیل نہیں ہوگی۔ دستاویزی طریقے سے ٹیکس نیٹ میں آکر کاروبار کرنے سے معیشت تبدیل ہوگی۔ ایمنسٹی سکیم جیسے بڑے فیصلے میں 7 دن بھی لگتے ہیں تو کوئی بات نہیں۔ آئی ایم ایف میں پہلے جاتے تو ڈسکائونٹ ریٹ بہت زیادہ ہوجاتا۔ ایکسچینج ریٹ مزید بڑھ سکتا تھا۔ پرائیویٹ سیکٹر کے پیچھے جانے والے نیب قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ کاروباری طبقے، معیشت چلانے والوں کو نیب کے خوف سے آزاد کرنا چاہئے۔ حکومت ملی تو معاشی صورتحال ایسی تھی کہ ہمیں مٹھی بند کرنا پڑی۔ مثبت خبریں آرہی ہیں، اب ہماری مٹھی کھلنا شروع ہوجائے گی۔ پاکستان کو اب یورو بانڈز، سکوک باڈز میں جانا چاہئے۔ یہ سال سرمایہ کاروں ، پراپرٹی اور سٹاک مارکیٹ کیلئے زبردست ہوگا۔