بارش سے تباہی جاری، قائمہ کمیٹی کی کاشتکاروں کو نقصان پر تشویش، ریلیف دینے کا سفارش
لاہور+ اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر + نیوز رپورٹر + آن لائن + نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت) گزشتہ روز تیسرے دن بھی بارشوںکا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں بوریوالہ‘ سیالکوٹ میں 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ چھتیں‘ پول اور درخت گرنے سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں مختلف شہروں میں گندم کی فصل کو بری طرح نقصان پہنچا جس پر کاشتکار شدید پریشان ہیں۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات نے اسلام آباد بالائی پنجاب‘ خیبر پی کے کے علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ پنجاب کے دوسرے حصوں کی طرح ضلع قصور اور اس کے گردو نواح میں گزشتہ روز بھی موسلادھار بارش اور ژالہ باری جاری رہی۔ جس کی وجہ سے گردو نواح کے نشیبی زیرآب آ گئے اور ندی نالے پانی سے بھر گئے اور دیہات میں گندم کی کھڑی ہوئی فصل کو نقصان ہوا ہے۔ جبکہ متعدد دیہات میں بوسیدہ مکانوں کی چھتیں اور دیواریں بھی گر گئیں اور کھائی روڈ پٹواریاں والا کھوہ میں مسماۃ رشیدہ بی بی اور اس کی بیٹی سمیرا دونوں گھر میں سوئی ہوئی تھیں کہ مکان کی چھت ان کے اوپر آ گری۔ جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہو گئیں۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق حالیہ ہونیوالی بارشوں کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا ہے۔ بارشوں سے ضلع شیخوپورہ میں ہزاروں ایکڑ کھڑی گندم کی فصلیں متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ ننکانہ صاحب اور گردو نواح میں تیسرے روز بھی وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری۔ سردی دوبارہ لوٹ آئی۔ نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ بعض علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل‘ گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ‘ کسان شدید پریشان‘ پکوڑوں اور سموسوں کی دکانوں پر خریداروں کا رش بڑھ گیا۔ بھکھی اور گردو نواح جن میں نوا کوٹ‘ ہیڈ روشن‘ فیروز وٹواں میں بے موسمی بارش کی وجہ سے تیار کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ زمینداروں اور کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔ پنجاب بھر میں حالیہ بارشوں سے گندم کی کھڑی تیار فصلیں تباہ وبرباد کر دی ہیں۔ کسانوں اور زمینداروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا فوری ازالہ کیا جائے اور امدادی پیکج کا اعلان کر کے ان کی دادرسی کی جائے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج جمعرات کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک جبکہ میدانی علاقوں میں موسم گرم رہیگا۔ تاہم گلگت بلتستان ،کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر تیز ہواوں اور گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبرپختونخوا، پنجاب، اسلام آباد اور کشمیر میں اکثر مقامات پر جبکہ کوئٹہ، حیدرآباد، سکھر ڈویژن اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواوں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔ گزشتہ روز پنجاب کے مختلف شہروں میں بارشوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا۔ چھتیں گرنے سے دیواریں منہدم ہونے اور کرنٹ لگنے کے واقعات پیش آئے۔ سمبڑیال میں ڈیرے کی چھت گرنے سے 75 سالہ معمر شخص جاں بحق جبکہ 30 سالہ نوجوان زخمی ہوگیا۔ اسی طرح بورے والا میں معصوم بچہ پول سے چھونے سے کرنٹ کے باعث ہلاک ہوگیا۔ نارنگ منڈی میں چھت گرنے سے بیوہ خاتون 7 بچوں سمیت سو رہی تھی کے چھت گرنے سے 13 سالہ عشرت موقع پر ہلاک ہوگئی، باقی افراد کو بچالیا گیا۔ شادی والے گھر میں صف ماتم بچھ گئی مکان کی چھت گرنے تین بہنیں جاں بحق جبکہ پانچ افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں خاوند، بیوی اور بیٹی بھی شامل ہے۔ پنجاب بھر کے مختلف شہروں میں چند روز سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا جس کے باعث لاکھوں ایکڑ اراضی پر کھڑی گندم کی فصل کو شدید نقصان کا خدشہ ہے۔ بعض شہروں میں ژالہ باری سے گندم کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو رہی ہیں۔ گذشتہ دو روز کے دوران ہونے والی طوفانی موسلادھار بارشوں اور متعدد علاقوں میں ژالہ باری سے ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی گندم اور مکئی کی تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ بہاولنگر شہر اور گردو نواح میں موسلا دھار بارش، آندھی اور طوفان نے شہر کا حشر نشر کر دیا۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کی زراعت پر خصوصی کمیٹی نے ملک میں حالیہ بارشوں سے کاشتکاروں کو ہونے والے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کاشتکاروں کو ریلیف دینے کی سفارش کردی ہے جبکہ سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی نے انکشاف کیاکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ملک بھر میں زراعت کا بجٹ 60 فیصد کم ہوگیا، جلد ایگرکلچر ایمرجنسی پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے ،کاشتکاروں کوریلیف دینے کیلئے وزیر اعظم سے بات کرونگا، صوبائی حکومتیں بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائیں، صوبائی حکومتیں بھی کسانوں کو ریلیف فراہم کریں، خصوصی کمیٹی زراعت کی بہتری،کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کردار ادا کریگی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر صاحبزادہ سلطان بھی موجود تھے۔ ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پنجاب میں حالیہ بارشوں اور ژالہ باری کی وجہ سے گندم کی تیار فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ پنجاب حکومت وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت میں اس مشکل گھڑی میں کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ کسان بھائیوں سے درخواست ہے کہ گندم کی کٹائی محکمہ موسمیات کی پشین گوئی کو مدنظر رکھ کر کریں۔ پنجاب حکومت بارشوں سے متاثر ہونے والی فصل کا اندازہ لگا رہی ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی واضح ہدایات ہے کہ کسان بھائیوں کی ہرممکن امداد کی جائے۔