• news

پرانے نظام سے اربوں بنانے والے ہمیں ناکام کہ رہے ہیں: عمران

اسلام آباد(ایجنسیاں، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت کے جی 13 میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا افتتاح کردیا۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑی جدوجہد کے بعد ہم اس مقام تک پہنچے ہیں جب سے حکومت میں آیا دل میں کوئی کنفیوژن نہیں، میراخواب پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا تھا، کیون کہ فلاحی ریاست کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے۔ ہماری حکومت کے پہلے دن ہی کہا گیا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے، میرا ویژن بڑا کلیئر ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے، ہاؤسنگ پروگرام پورے پاکستان میں شروع کریں گے، یہ آسان کام ہوتا تو 70 سال میں کوئی بھی کردیتا۔عمران خان نے کہا کہ اس بات کی فکر نہ کریں کہ اس وقت ہمارے پاس پیسہ نہیں ہے یا ہم دیوالیہ ہونے والے ہیں، گزشتہ حکمران ملک کو مقروض اور دیوالیہ کر کے چلے گئے ہیں، اصلاحات کرنے میں ہمیشہ روکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ پرانے نظام سے اربوں روپے بنانے والے ہمیں ناکام قرار دے رہے ہیں،ملک کا قرضہ 30ٹریلین پر پہنچانے والے کس منہ سے ہم پر تنقید کر رہے ہیں، اسٹیٹس کو کے حامی ہمارے راستے میں روکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاوسنگ پروگرام میں سرمایہ کاری کے لئے لوگوں کی لائن لگی ہوئی ہے،اس پروگرام میں ہماری کوشش ہے کہ نوجوان زیادہ آگے آئیں، میرے لئے اس وقت زندگی کا سب سے بہترین وقت ہے، ہم عظیم قوم بنیں گے۔ملک میں دس سال کے دوران تاریخی لوٹ مار ہوئی ہے، ماضی کی حکومتوں کی طرف سے لیے گئے قرضوں کاسودہماری حکومت 6 ارب روپے روزانہ ادا کررہی ہے۔وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کوسات سے 8 ماہ ہوئے اورکہا جارہا ہے کہ ناکام ہوگئے ہیں، پیپلزپارٹی اورن لیگ کس منہ سے شورمچارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تنخواہ دارطبقہ مشکلات سے گزرتاہے، پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے، پچاس لاکھ گھر بنانا ہمارا ٹارگٹ ہے، کراچی میں چالیس فیصد لوگ کچی آبادی میں رہتے ہیں، کچی آبادی کا آج تک کسی نے کچھ نہیں سوچا۔انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاست اور دوسری ریاست میں یہی فرق ہے کہ ریاست اپنے کمزور طبقے کی ذمہ داری لیتی ہے، اس کی پالیسی نچلے طبقے کو اٹھانا ہوتا ہے یہ ہمارا وژن ہے۔ہم نبی کریمؐ کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں، یہی راستہ زندگی کا مقصد ہے ان کا راستہ یہ تھا کہ وہ انسانیت کے لیے آئے تھے، انہوں نے جو انسانیت کے لیے کیا وہ کسی نے نہیں کیا، ہم اسی راستے پر چلنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس پیسہ نہیں، بینک کرپٹ ہیں، 10 سال میں جو لوٹ مار ہوئی سب سے زیادہ تاریخی قرض ہم پر ہے، ایک دن میں 650 ارب سود دے رہے ہیں لیکن فکر نہ کریں، قوموں کی زندگی میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے، گھبرانا نہیں چاہیے،ہم جب نبی کریم ؐ کے بتائے ہوئے راستے پر چلیں گے تو اللہ کی برکت آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ منصوبے کا آغاز شروعات ہیں، میرا وژن وہی ہے جو بانیان پاکستان کا وژن تھا، انہوں نے دوہرایا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا عزم لیکر آیا ہوں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تبدیلی میں سب سے بڑی رکاوٹ مفاد پرست ٹولہ ہوتا ہے، پاکستان میں تعلیم کے 3 الگ الگ نظام چل رہے ہیں۔ملک میں اکثریت محرومیوں کاشکار ہے، معاشرے میں تبدیلی 'اسٹیٹس کو' کو شکست دینے کے بعد آئے گی۔انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت غریب طبقے کو 5 ارب روپے کے بلا سود چھوٹے قرضے دینے جارہی ہے۔ ایف بی آر میں بھی کچھ لوگ ہوں گے جو تبدیلی نہیں چاہتے، لیکن ہم سے اس جنگ میں کوئی نہیں جیت سکتا، یہ جنگ ہم جیت گئے ہیں۔ ان لوگوں کو زمانہ پچھے چھوڑ گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت قوم کو اوپر اٹھانے کے لئے آتے ہیں۔ میں اپنی قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ بالکل نہ گھبرائیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں، چاہتے ہیں کہ نوجوان خود کاروبار کریں اور پیسہ کمائیں۔ پاکستان بحران سے مضبوط بن کر نکلے گا۔آن لائن کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایک چھوٹا سا طبقہ پاکستان کی ترقی کے خلاف اور رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے ان کا اور پاکستان کا مفاد ایک نہیں ہے، مفاد پرست ٹولے نے لوٹے گئے اربوں روپے بیرون ملک منتقل کئے، ملک کو قرضے میں ڈبونے والے کس منہ سے ہمیں سبق سکھاتے ہیں،ہم کچی آبادیوں میں رہنے والوں کیلئے بھی گھر بنائیں گے۔ہم پچیس ہزار فلیٹس اسلام آباداور راولپنڈی میں بنا رہے ہیں، بلوچستان میں ایک لاکھ فلیٹس بنائے جائیں گے اسی طرح آزاد کشمیر میں چھ ہزار فلیٹس بنائیں گے۔ موجودہ نظام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تبدیلی کیر اہ میں رکاوٹ ہیں۔ ایف بی آر میں بھی مفاد پرست اپنے فائدے کیلئے تبدیلی کا راستہ روک رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہے کہ ہم نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریا ں دینے کا خواب پورا کریں گے، سابقہ حکومتیں پاکستان کو مزید تنزلی کی طرف لے کر گئیں ان کی دلی خواہش تھی کہ پاکستان ترقی نہ کرے ، ہر کام میں مشکل آتی ہے اگر ہم آج بنیادیں ٹھیک کر دیں گے تو ملک کی عمارت تگڑی بنے گی ، عمران خان جو اس ملک کو بنیاد دے رہے ہیں اس میں علامہ اقبال کا خواب بھی ہوگا اور قائداعظم کے مشن کی تکمیل بھی اس میں ہوگی ۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت انضمام شدہ قبائلی علاقہ جات کی تعمیروترقی میں پیشرفت پر اجلاس ہوا۔ وزیراعظم کو انضمام شدہ علاقہ جات کے سالانہ ترقیاتی پروگرام اور آئندہ دس سال کے ترقیاتی منصوبوں، رواں مالی سال کیلئے مختص جاری شدہ فنڈز پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ رواں مالی سال انضمام شدہ علاقوں کی تعمیروترقی کیلئے 1186 منصوبے ہیں، 726 جاری اور 460 نئے منصوبے ہیں، تعلیم، صحت، مواصلات، بجلی، زراعت، انفراسٹرکچر منصوبے شامل ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی تعمیروترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ان علاقوں میں نقصانات کے معاوضے کی ادائیگی فوری یقینی بنائی جائے۔ صحت انصاف کارڈ تقسیم کئے جائیں۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تخفیف غربت پرگورام احسا س کو موجودہ حکومت کافلیگ شپ پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غربت کے خاتمے کیلئے جامع پروگرام ہے۔ حکومت تمام پروگراموں میں مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کی خواہاں ہے۔ انہوں نے یہ بات احساس پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی امورکی ڈیجیٹلائزیشن پر اجلاس ہوا جس میں حکومتی خدمات کی بہتری کیلئے بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال پر غور کیا گیا ۔ اجلاس میں متحدہ عرب امارات سے پاکستانی آئی ٹی ماہرین نے وزیراعظم کو بریفنگ دی ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ سرکاری امور میں بہتری اور شفافیت کیلئے ڈیجیٹلائزیشن انتہائی اہم ہے ، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے معاشی ترقی میں رکاوٹیں دور ہوں گی ۔ وزیراعظم عمران خان آج جمعرات کو کوئٹہ کا ایک روزہ دورہ کریں گے۔ جہاں پر وہ ہزار گنجی واقعہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے ملاقات و امن امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن