• news

معلوم نہیں اسد عمر کو کیوں ہٹایا: شاہ محمود، وزیراعظم نے کابینہ سے مشورہ نہیں کیا: شفقت محمود

ملتان، اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسد عمر تحریک انصاف کا نمایاں چہرہ ہیں اور ہماری ٹیم کے صف اول کے سپاہی ہیں۔ انہوں نے مشکل وقت میں ذمہ داریاں سنبھالیںاور بہت اچھا کام کیا۔ جن حالات میں ان کو معیشت ملی وہ کسی سے پوشیدہ نہیںاور جس قسم کی معیشت ملی وہ آسان نہ تھی۔تحریک انصاف کی ٹیم کا حصہ ہیں اور رہیں گے۔ ہم ان کے تجربات سے مستفید ہوتے رہیںگے۔ اسد عمر خدمات کا اعتراف کرونگا۔ تحریک انصاف میں کسی قسم کی گروپنگ نہیں اور نہ ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف جمہوری پارٹی ہے اور جمہوریت میں آراء مختلف ہو سکتی ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کے اسد عمر کو کیوں تبدیل کیا گیامیں آپ کے سامنے ملتان میں ہوں۔انہوں نے کہا عمران خان وزیراعظم ہیں اور وزیراعظم رہیں گے۔ انہوں نے فیصلہ کرنا ہے کون کہاں کھیلے گا اور کس سے کیا ذمہ داری لینی ہے۔نئے وزیر خزانہ کو چیلنجز کا سامنا رہے گا۔ حکومت نے ملک کے مستقبل کیلئے مشکل فیصلے کیلئے مزید بھی کرنا ہونگے۔صدارتی نظام کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا صدارتی نظام کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہیں۔ اور صدارتی نظام کی باتیں بے معنی ہیں۔ اس کیلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔ جس کیلئے دو تہائی اکثریت چاہئے۔ کسی نے کوئی ایسی موومنٹ دیکھی جس سے لگے کہ ملک میں صدارتی نظام کیلئے کام ہو رہا ہے؟ ایک مخصوص طبقہ قیاس آرائیوں کے ذریعے ملکی حالات خراب کرنا چاہتا ہے۔وفاقی و صوبائی وزارت زراعت کو کسان تنظیموں سے ملکر زراعت کی ترقی کیلئے کام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاہم خطے میں امن چاہتے ہیں۔ پاکستان کے بھارت کے ساتھ تمام حل طلب مسائل صرف بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوسکتے ہیں۔ توقع ہے بھارت میں جو نئی حکومت آئیگی ہم اس کے ساتھ ملک بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے،کچھ قوتیں پاکستان کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں۔ ان قوتوں کے خلاف سب کو ملکر لڑنا ہوگا۔ وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے اسد عمر کے استعفے سے متعلق کابینہ سے مشورہ نہیں کیا اور نہ ہی اس معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔وزیر تعلیم شفقت محمود نے نجی ٹی وی پروگرام میں بتایا کہ اسد عمر کے استعفے سے متعلق انہیں گزشتہ روز صبح تک بھی کوئی اطلاع نہیں تھی۔شفقت محمود نے کہا کہ اسد عمر کے استعفیٰ اور وزارت تبدیل کرنے کی بات وزیر اعظم نے ہم سے شیئر نہیں کی تھی۔انہوں نے اس خیال کا بھی اظہار کیا کہ اسد عمر کے استعفے کے حوالے سے انہیں تو کیا بلکہ فواد چوہدری کو بھی علم نہیں تھا۔ رہنما پی ٹی آئی رمیش کمارنے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسد عمر پر کابینہ اجلاس میں تنقید ہوئی۔ عمران خان نے اسد عمر کو فارغ نہیں کیا۔ کچھ لوگوں نے اعتراض کیا کہ معاشی صورتحال اچھی نہیں۔ کچھ باتیں ایسی ہوئیں کہ اسد عمر جذباتی ہوگئے۔ اسد عمر نے اعتراض کے باعث جذباتی فیصلہ کیا۔ وفادار دوستوں کی عزت کرنی چاہئے۔ کابینہ اجلاس میں کچھ لوگوں نے سخت بات کی۔ جمہوریت میں ہمیشہ عوام کو مشکلات ہی آتی ہیں جو معیشت کو نہیں جانتے ان لوگوں نے باتیں کیں۔ سات سے 8 وزراء کی کارکردگی بہتر نہیں۔ اسد عمر کے فیصلے پاکستان کے حق میں تھے۔ اسد عمر لوگوں کو آئینہ دکھاتے تھے۔ مہنگائی سے متعلق کابینہ اجلاس میں معاملہ اٹھایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن