• news

حفیظ شیخ نے فری ہینڈ مانگ لیا، غلام سرور کا متبادل وزارت لینے سے انکار:اسد عمر کے استعفیٰ ، مشیر خزانہ کا نوٹیفیکیشن فردوس عاشق اعوان نے چارج سنبھال لیا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں) نامزد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ دبئی سے پاکستان پہنچ گئے۔ نئے نامزد ہونے والے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ معاشی فیصلے جذباتیت سے نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر کرنا ہونگے۔ ذرائع کے مطابق نامزد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ دبئی سے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے معاشی فیصلوں کیلئے اپنا روڈ میپ تیار کر لیا ہے اور معاشی فیصلوں کے حوالے سے فری ہینڈ مانگ لیا ہے۔ عبدالحفیظ شیخ کی وزیراعظم عمران خان سے جلد ملاقات متوقع ہے جس میں وہ انہیں معاشی روڈ میپ سے آگاہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ معاشی فیصلوں میں خود مختاری چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ معاشی فیصلے جذباتیت سے نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر کرنا ہونگے۔ معاشی فیصلوں میں پارٹی ووٹ بنک نہیں بلکہ ملک کا مفاد مقدم ہوگا۔ سابق وزیر خزانہ اسد عمر وزارت چھوڑنے کے بعد کراچی روانہ ہو گئے۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز بھی انہیں توانائی کی وزارت کی پیشکش کی۔ اسد عمر نے معذرت کر لی۔ ذرائع کے مطابق اسد عمر پارلیمنٹ کے سیشنز اور پارٹی اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے وزرا اور رہنماؤں نے مستعفی وزیر اسد عمر کو واپس وفاقی کابینہ میں دیکھنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔ اور اسد عمر کی حمایت میں پارٹی کے دیگر رہنما اور اراکین اسمبلی بھی کھل کر سامنے آئے اور انہیں کابینہ میں واپس شامل ہونے کا مشورہ دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسد عمر قابل ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ ہمارے لیے بہت ضروری ہے کہ اسد عمر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور جتنا جلدی ہوسکے کسی نہ کسی وزارت کے ساتھ کابینہ کا حصہ بن جائیں۔ دوسری جانب بیرون ملک مقیم پاکستانی کے امور سے متعلق وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری بھی اسد عمر کے حق میں سامنے آگئے۔ انہوں نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ آپ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں گے اور کابینہ کا حصہ رہیں گے۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی اسد عمر کے کام اور ان کی قابلیت کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسد عمر نے باوقار انداز میں کابینہ کو خیرباد کہا ہے۔ آپ مجھ سے اتفاق کریں یا نہ کریں لیکن اسد عمر کے پاس اپنے کام کا مقصد اس میں ایمانداری پہلے بھی موجود ہوتی تھی اور اب بھی ہے۔ سابق وزیر خزانہ کو اپنا دوست سمجھنے پر خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے اسد عمر کی حکومت کے لیے خدمات کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں بہتری کے لیے ان کی انتھک محنت، رہنمائی اور کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ سابق وزیر خزانہ اسد عمر کے بعد غلام سرور خان نے بھی متبادل وزارت لینے سے انکار کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کابینہ میں ردوبدل کے بعد ناقص کارکردگی پر غلام سرور خان سے پٹرولیم کی وزارت لیکر انہیں ایوی ایشن کی وزارت دی گئی ہے جس کا نوٹی فیکشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غلام سرور خان نے وزارت پٹرولیم کی جگہ متبادل وزارت لینے سے انکار کر دیا اور وزیر ایوی ایشن کی حیثیت سے اپنی وزارت کا چارج لینے سے بھی انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق غلام سرور خان وزارت کی تبدیلی کے معاملے پر ناراض ہیں۔ دوسری طرف عبدالحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنائے جانے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر مملکت کی ہدایت پر وزیراعظم نے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کر دیا ہے۔ حکومتی اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کے پاس ریونیو اور اقتصادی امور کا بھی چارج ہوگا۔ اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔ دوسری جانب صدر مملکت نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کا استعفیٰ بھی منظور کر لیا ہے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے گزشتہ روز وزارت اطلاعات و نشریات پہنچ کر اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ مزید برآں وفاقی کابینہ میں ردوبدل کی وجوہات سامنے آ گئیں اور سرفہرست محکمانہ کارکردگی بنیادی سبب قرار دی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزراء کو تبدیل کرنے یا ان سے وزارت کا قلمدان واپس لینے کا سبب محکمانہ کارکردگی، خفیہ رپورٹس، مانیٹرنگ اور عوامی رائے بنی ہے۔ جبکہ بعض وزراء کی کارکردگی پر وزیراعظم سخت نالاں تھے اور انہیں گزشتہ ماہ ہی ہٹانے کا فیصلہ کیا جا چکا تھا۔ وزیراعظم کئی بار اسد عمر سے مہنگائی زیادہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے اور ایک اجلاس میں تو مکالمے کے دوران وزیراعظم نے اسد عمر کو یہ بھی کہا کہ آپ کی پالیسیاں غریبوں کیلئے مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسد عمر کی حالات بہتر ہونے کی تسلیاں بھی وزیراعظم کو مطمئن نہ کر سکیں اور کابینہ کے آخری دو اجلاسوں میں کئی وزراء کی اسد عمر سے گرما گرمی بھی ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس بلوں میں اضافے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ نے وزیر پٹرولیم کو دفاعی پوزیشن پر لاکھڑا کیا تھا جو انہیں عہدے سے فارغ کئے جانے کا سبب بنی۔ ذرائع کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر وزیراعظم نے وزیر قومی صحت عامر کیانی کو ناراضگی کا پیغام پہنچایا اور عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں میں وہ بھی شامل ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن