فیروزوالا: 4 افراد کے قتل کا مقدمہ، مقتول امجد کے ورثاء کا احتجاج، ٹریفک 3 گھنٹے بند
فیروزوالہ (نامہ نگار)فیروزوالہ پولیس نے نتھو کوٹ کے قریب قتل ہونے والے یوسی چیئر مین چوہدری محمد افضل سمیت 4 افراد کی نعشیں پوسٹ مارٹم کر وانے کے بعد ورثا ء کے حوالے کر دیں ، کو ٹ عبدالمالک کے رہائشی مقتول نوجوان امجد علی کے ورثاء اور شہریوں نے قتل کی واردات پر دوساکو چوک (کو ٹ عبدالمالک) کے قریب نعش رکھ کر شدید احتجاج کیا۔ نعرے بازی کی۔ جس سے پانچ گھنٹے تک ٹریفک معطل رہی، جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس سے مسافروں کو مشکلا ت کا سامنا کر نا پڑا ،بتایا گیا ہے کہ دریائے راوی کے کنارے واقع گائوں کرول کے رہائشی یوسی چیئر مین چوہدری محمد افضل عرف صاحب اپنے ساتھی گن مین جمیل احمد ، عادل اور محمد ریحان کے ہمراہ کار پر سوار ہو کر نیو موٹر وے کے راستے رانا ٹائون آرہے تھے ، جب نتھو کو ٹ موٹر وے پل کے قریب پہنچے تو مخالفین موٹر سائیکلوں پر سواروں ہوکر عمران عرف مانا ،احسان عرف سانو ، ریاض ، مون عرف منی اور دیگر افراد آئے اور جنہوں نے ان کی کار کو روکا ، اس دوران ملزمان نے فائرنگ کر کے اپنے مخالفین چیئرمین محمد افضل عرف صاحب اور اس کے گن مین جمیل احمد اور ساتھی عادل کو ہلاک کر دیا جبکہ ملزموں کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار کو ٹ عبدالمالک کا رہائشی نوجوان امجد علی بھی ہلاک ہو گیا۔ مقتولین کی میتیں ان کے گھروں پر پہنچی تو کہرام مچ گیا، رشتہ دار اور اہل خانہ ڈھائیں مار کر روتے رہے مقتول امجد علی کے ورثاء اور مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ مقتول امجد کو ساتھ لے کر جانے والے ملزم کے خلاف الگ مقدمہ درج کیا جا ئے اور انصاف فراہم کیا جائے ، پولیس کی یقین دہانی پر مظاہرین احتجاج ختم کیا ، واضع رہے کہ مقتولین اور ملزموں کے درمیان اراضی کا تنازعہ بتایا گیا ہے۔