کارکنوں کو سزا، فیصلہ چیلنج کرنے کیلئے وکلاء ٹیم بنا دی، طاہر القادری
لاہور (صباح نیوز)قائد منہاج القرآن سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے ظلم اور 14شہریوں کے قتل عام پر احتجاج کرنے والے کارکنوں کو اس ظلم اور جبر کے نظام نے قیدی بنا دیا،توڑ پھوڑ کے الزام میں 107 کارکنوں کو سزائیں سنائے جانے پر میرا دل بہت دکھی ہے، کارکن خود کو تنہا نہ سمجھیں انہیں انصاف دلوانے کیلئے بڑی عدالتوں میں جائیں گے ،مرکزی عہدیداروں وکلاء پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو جیل جانے والے کارکنوں کا ہر طرح سے خیال رکھے گی، گزشتہ روز آڈیو لنک پر مرکزی رہنمائوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن درندوں نے 17 جون 2014 ء کے دن ماڈل ٹائون میں قتل عام کیا، بیٹیوں کو میڈیا کے کیمرے کے سامنے گولیوں سے چھلنی کیا،میرے گھر کے اندر سنائپرز کے ذریعے گولیاں برسائیں،چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیااور ظلم و بربریت کی انتہا کی ان قاتلوں اور ان کے سرپرستوں میںسے آج کے دن تک کسی ایک کو بھی سزا نہیں ملی، میانوالی، خوشاب، بھکر، سرگودھا،ڈی آئی خان، شیخوپورہ کے جن 107کارکنوں کو سزائیں سنائی گئی ہیں وہ ہر گز مایوس نہ ہوں، میں اور پوری تحریک ان کے ساتھ ہیں، انہوں نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ہر دور میں اذیتوں کا سامنا رہا ہے، ہم جس طرح شہدائے ماڈل ٹائون کو انصاف دلوانے، غیر جانبدار تفتیش کا حق حاصل کرنے کیلئے قانونی جنگ لڑرہے ہیں اسی طرح اسیران کو رہا کروانے کی قانونی جنگ بھی لڑیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم حسینی کردا روالے ہیں، یزیدی نظام کے ظلم و ستم سے نہیں گھبرائیں گے، میرے کارکنوں کو قتل بھی کیا گیا اور پھر انصاف مانگنے والوں کو جیلوں میں بھی بھیجا جارہا ہے، کیا ریاستیں اس طرز کے نظام انصاف سے مضبوط اور خوشحال ہوتی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون کے قاتل، ان کے سرپرست، ہمدرد اور سہولت کار اس دنیا میں بھی ذلیل و رسوا ہونگے اور آخرت میں بھی اللہ کے غضب کا شکار ہوں گے۔