سری لنکا: دہشت گردی ہلاکتیں 90 ہو گئیں، 24 گرفتار قومی توحید جماعت ذمہ دار قرار، ایک اور دھماکہ
کولمبو، واشنگٹن (آن لائن، نیٹ نیوز) سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں سمیت 8 دھماکوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 290 تک پہنچ گئی اور تقریباً 500 سے زائد زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ایسٹر کے موقع پر دہشت گردی کی بڑی کارروائی سامنے آئی جہاں یکے بعد یگرے مختلف مقامات پر 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں کو نشانہ بنایا گیا۔سری لنکن پولیس کے مطابق دارالحکومت کولمبو میں آٹھواں دھماکہ اس وقت ہوا جب اہلکار ایک گھر میں تلاشی کے لیے داخل ہوئے تو خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 3 اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔پولیس ذرائع نے فرانسیسی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کولمبو میں 2 مقامات سے اب تک 24 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ علاوہ ازیں کولمبو کے مرکزی چرچ کے قریب ایک اور بم دھماکہ ہوا جس میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکہ ایک عمارت میں نصب بم ناکام بناتے ہوئے ہوا۔ سری لنکا میں حکام نے کہا ہے کہ اتوار کو ہونے والے یہ حملے ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کی مدد سے کیے گئے ہیں۔ حکومت نے ان حملوں کے لیے ایک غیر معروف مقامی جہادی گروپ ’قومی توحید جماعت‘ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔حکومت نے کہا ہے کہ پیر کی رات سے ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا گیا ہے۔ دریں اثنا ملک کے دارالحکومت کولمبو میں پیر کو ایک گرجا گھر کے قریب ایک اور دھماکہ ہوا۔ اس حملے میں فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔سری لنکا میں کابینہ کے ترجمان رجیتھا سینارتنے نے کہا کہ ’ہم یہ تسلیم نہیں کرتے کہ یہ حملہ ایسے گروپ نے کیا جو صرف اس ملک تک محدود ہے۔‘’اس میں بین الاقوامی نیٹ ورک شامل تھا جس کی مدد کے بغیر یہ حملے کامیاب نہیں ہو سکتے تھے۔‘خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ سات خودکش حملہ آوروں نے یہ دھماکے کیے۔کولمبو میں سکول اور بازارِ حصص بند ہیں۔ہلاک ہونے والے غیرملکیوں میں چھ انڈین باشندے جبکہ کم از کم پانچ برطانوی شہری ہیں جن میں سے دو کے پاس امریکی شہریت بھی تھی۔برطانوی رکن پارلیمان ٹیولپ صدیق نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ ان کا ایک رشتہ دار بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔اس کے علاوہ سری لنکن حکام کے مطابق ڈنمارک کے تین جبکہ پرتگال اور ہالینڈ کا ایک، ایک شہری بھی ہلاک ہوا ہے۔آسٹریلیا کے وزیراعظم سکاٹ موریسن نے تصدیق کی ہے کہ دھماکوں میں دو آسٹریلوی بھی مارے گئے جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا اور وہ سری لنکا میں رہائش پذیر تھے۔ چینی اخبار چائنا ڈیلی کے مطابق چین کے دو شہری جبکہ جاپانی حکومت کے ذرائع کے مطابق ایک جاپانی شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک اور انتباہی پیغام میں کہا ہے کہ سری لنکا میں دہشت گرد گروہ مزید حملے کر سکتے ہیں۔ امریکی شہریوں کے لیے ایک سفری انتباہ میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا میں دہشت گرد گروہ کسی بھی وقت دوبارہ کارروائی کر سکتے ہیں، اس لیے امریکی شہری سری لنکا میں سیاحتی مقامات، پرہجوم جگہوں، شاپنگ مالز، ہوٹلوں، عبادت گاہوں اور دیگر عوامی مقامات سے دور رہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما نگھے کو ٹیلی فون کیا ہے۔ ترجمان وائٹ ہائوس کے مطابق صدر ٹرمپ نے سری لنکن وزیراعظم سے سری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا۔