• news

شفیق آباد: باپ، 2 بہنوں کو قتل کرکے خودکشی کرنیوالا جنونی تھا: مقدمہ درج

لاہور(نمائندہ خصوصی+کلچرل رپورٹر)شفیق آباد کے علاقہ میں تہرے قتل اور خودکشی کے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔چاروں نعشیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئیںڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیر نے موقع واردات کا دورہ کیا۔ایس پی سٹی سید غضنفر علی، ڈی ایس پی شفیق آباد سرکل ، ایس ایچ اوشفیق آباد و دیگر پولیس افسر بھی ان کے ہمراہ تھے۔سفاک ملزم نے سابق بیوی سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت نہ ملنے پر سگے باپ اور 2بہنوں کو فائرنگ کرکے قتل جبکہ ایک بھائی کو زخمی کردیا اورفائرنگ کے بعد ملزم نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔شفیق آباد کے علاقہ میں اویس نامی شخص نے دو سال قبل شادی کی تھی،تاہم گھریلو لڑائی جھگڑے پراسکی بیوی نے خلع لے لیا، ملزم دوبارہ اس خاتون سے پھر شادی کرنا چاہتا تھا مگر اہل خانہ اسے پر راضی نہ تھے جس پر ملزم نے فائرنگ کرکے اپنے والد 65سالہ ریاض دو بہنوں 28سالہ سدرہ18سالہ مریم کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، فائرنگ کی آواز سن کر اویس کا بھائی آیا تو ملزم نے اسے بھی فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔ فرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے زخمی کو ہسپتال منتقل کردیا اور شواہد اکھٹے کرنے کے بعد نعشیں مردہ خانے جمع کروادیں۔ڈی آئی جی آپریشن نے اس موقع پر پولیس کو تمام شواہد کا سائنسی و فرانزک بنیادوں پر جائزہ لے کر اصل حقائق تک پہنچنے کی ہدایت کی۔پولیس نے زخمی ہونے والے فرحان کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا ہے،جس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اویس ایک جنونی شخص ہے اور میاں بیوی میں علیحدگی ہو چکی تھی۔ اویس کی سابق اہلیہ کو دوسرے خاوند سے بھی طلاق ہو چکی تھی۔ اویس دوبارہ سابق بیوی سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ میں پڑھائی کر رہا تھا، گولیوں کی آواز سن کر اوپر گیا تو بھائی نے مجھے بھی فائر مار دیا۔ بھائی گھر کے تمام افراد کو مار دینا چاہتا تھا۔پولیس نے مقتول ریاض کے بیٹے شہزاد کے بیان پر واقعہ کا مقدمہ ملزم اویس کے خلاف درج کرلیا۔مقدمہ مدعی شہزاد مقتول ریاض کا سب سے بڑا بیٹا ہے جو کہ نوکری کے سلسلہ میں ننکانہ میں رہائش پذیر ہے۔مقدمہ مدعی کے مطابق ملزم اویس نے چند ماہ قبل اسی معاملے پر گھر والوں کو ڈرانے کے لئے اپنی ٹانگ میں بھی گولی ماری تھی۔ افسوسناک واقعہ کے باعث علاقے میں سوگ کی فضاء قائم رہی،پولیس کے مطابق مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن