تحریک آزادی کے بعد ہماری جدوجہد سب سے عظیم، افغانستان کے اندرونی تنازعہ میں فریق نہیں بنیں گے: عمران چین پہنچ گئے
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی+صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان کے کسی بھی اندرونی تنازعہ میں فریق نہیں بنے گا، افغانستان میں تشدد کے بڑھتے واقعات سے پاکستان اضطراب میں ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے تنازعہ نے 40 سالوں سے دونوں ممالک کو بہت مصائب سے دوچار کیا۔ طویل انتظار کے بعد افغان امن عمل خطے میں امن کے لیے ایک تاریخی موقع پیدا کیا ہے، پاکستان افغانستان کے اندرونی مذاکرات کی مکمل حمایت کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اب افغانستان میں کسی بھی اندرونی تنازع کا حصہ نہیں ہوگا، افغان قیادت خود اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، افغانستان میں تشدد کے بڑھتے واقعات سے پاکستان اضطراب میں ہے، تشدد آمیز کارروائیوں سے افغان امن عمل متاثر ہوگا۔ وزیراعظم عمران نے کہا کہ پاکستان زبردستی کے مذاکرات میں مسئلے کا حل تلاش کرنے کے حق میں نہیں، پاکستان تمام جماعتوں کو وقت کی اہمیت کو تسلیم کرنے پر زور دیتا ہے، پاکستان نے امن عمل کی کامیابی کے لیے تمام سفارتی اور سکیورٹی کوششیں کی ہیں۔ این این آئی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کے بعد ہماری جدوجہد سب سے عظیم ہے، پاکستان کی ریاست مدینہ کے اصولوں پر تعمیر کے مرحلے میں داخل ہو چکے۔ پاکستان کو انصاف، ہمدردی اور انسانیت کی عظمت کی بنیاد پر استوار کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے 23ویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ہماری جدوجہد سب سے عظیم ہے، ہماری جدوجہد 3مراحل پر مشتمل ہے، جدوجہد کا پہلا مرحلہ تبدیلی کے پیغام کے ساتھ عوام کو متحرک کرنا تھا، بدعنوان سٹیٹس کو کے خلاف جدوجہد اور قوم میں انسانی وسائل کی ترقی کا شعور اجاگر کیا، عوام تک اپنا پیغام پہنچانے کیلئے سیاسی بیابان میں 15سال کی طویل جدوجہد کی ہے، اپنی تحریک کو انتخاب لڑنے کے قابل پارٹی بنانے میں مزید 7سال لگ گئے، اب ہم حتمی مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔وزیراعظم عمران خان سے سعودی شوری کونسل کے چئیرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد الشیخ نے ملاقات کی ،وزیر آعظم نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کت تبادلہ کو سراہا ،انہوں نے کہا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن عبدالعزیز کی قیادت بہت مدبرانہ ہے اور ان کا سعودی عرب کو جدیدیت کے راستے پرڈالنے کا عزم بھی قابل تعریف ہے ،،انہوں نے توقع ظاہر کی سعودی ولی عہد کے وعدے کے مطابق پاکستانی قیدیون کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔ صباح نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی قیادت میں وزیر اطلاعات پنجاب سید صمصام علی بخاری اور وزیرِ اطلاعات خیبر پی کے شوکت یوسفزئی نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے وزرا کو ہدایت کی کہ حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے اور عوامی فلاح وبہبود کی غرض سے اٹھائے جانے والے اقدامات میں عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ان اقدامات کے بارے میں عوام کو مکمل طور پر آگاہی فراہم کی جائے۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی زیر صدارت وزارت اطلاعات میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ پنجاب خیبرپی کے کے وزراء اطلاعات سید صمصام بخاری اور شوکت یوسف زئی نے خصوصی طورپرشرکت کی۔ اعلی حکام نے اہم امور سے آگاہ کیا۔وفاق اور صوبوں کے شعبہ اطلاعات کے مابین اطلاعات کے بروقت تبادلے اور فراہمی کے حوالے سے بہتر کوارڈینیشن قائم کرنے کے لیے مختلف اقدامات اور تجاویز پر غورکیا گیا۔ میڈیا صنعت کی ترقی، فروغ اور صحافیوں کو درپیش مسائل پر گفتگوکی گئی۔ملاقات میں سید صمصام بخاری نے وزیراعظم کو پنجاب میں ذرائع ابلاغ کی صورتحال اور حکومت کی سرگرمیوں اور پالیسیوں کی میڈیا کوریج کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور ملک کی عمومی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ سید صمصام علی بخاری نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سخت محنت اور لگن سے کام کیا جائے ۔ عوامی مسائل کے حل اور لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق عوامی مینڈیٹ کے احترام میں پی ٹی آئی کے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور وزراء عام آدمی کے مسائل کے پائیدار حل کیلئے عوامی رابطہ مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بجا طور پر کرپشن کو وطن عزیز کی ترقی کا دشمن نمبر ون قرار دیا ہے۔ کرپشن، منی لانڈرنگ، اقرباپروری اور سرکاری فنڈز کی خوردبرد میں ملوث عنا صر خواہ وہ سیاسی ہوں یا غیر سیاسی کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان 4 روزہ دورے چین پر پہنچ گئے۔ وہ وفد کے ہمراہ خصوصی طیارے پر بیجنگ پہنچے۔ پاکستان کے سفیر مسعود خالد اور چینی سفیر نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم چینی صدر کی دعوت پر بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کرینگے۔ جمعرات کو روانگی سے قبل وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین شراکت نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کیساتھ دورے کا آغاز کر رہا ہوں، پاکستان اور چین کی دوستی عوام کے دلوں میں ہے۔ تعاون اور دو ٹوک حمایت پر چین کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی باہمی احترام پر مبنی ہے اور چین ہمارا قریبی دوست اور آئرن برادر ہے جبکہ دونوں ممالک کی دوستی عوام کے دلوں میں ہے، چین کے تعاون اور دوٹوک حمایت پر شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جو ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پر کام کررہے ہیں۔ پاکستان اور چین کے تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہوں۔ دورے کے دوران بہترین دوست صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چیانگ سے ملاقات بھی ہو گی۔ عمران خان کی چینی صدر شی جن پنگ سے ون آن ون ملاقات 28 اپریل کو ہو گی، وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی ایجنڈا برائے 2030 کے سیشن میں بھی شرکت کریں گے۔ ملائشیا، مصر، بیلا روس ، ایتھوپیا سمیت کئی سربراہان مملکت سے ملاقات طے پا گئی، عمران خان کے اعزاز میں پاک چین فرینڈ شپ ایسوسی ایشن ظہرانہ دے گی۔ وزیراعظم عمران خان 27 اپریل کو انٹرنیشنل کانفرنس سنٹر پہنچیں گے جہاں چینی صدر استقبال کریں گے۔ چین سے مختلف معاہدوں پر دستخط بھی کریں گے۔ نجی ٹیک کمپنی (ہواوے )کے سی ای او سے ملاقات بھی شیڈول میں شامل ہے۔ وزیراعظم کے دورہ چین کے شیڈول کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیر بحری امور علی زیدی، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، وزیر توانائی عمر ایوب اور زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جاپان سے چین پہنچیں گے۔ دورہ چین کے دوران وزیراعظم چائنا ورلڈ ہوٹل میں قیام کریں گے، دورہ چین پر روانہ ہو نے سے قبل وزیراعظم کے طیارے میں فنی خرابی پیدا ہو گئی جس کے باعث روانگی میں تاخیر ہوئی۔ پی اے ایف کے تکنیکی ماہرین نے طیارے کی خرابی دور کی۔ دورہ چین کے دوران وزیراعظم چائنہ ورلڈ ہوٹل میں قیام کریں گے۔
اسلام آباد(عترت جعفری) وزیر اعظم کے دورے کے دوران سی پیک کے تحت تین منصوبوں پر دستخط ہوں گے،اس سلسلے میں تقریب 28اپریل کو ہو گی جس میں وزیر اعظم عمران خان اور اعلی چینی قیادت موجود ہو گی ،جن منصوبوں پر دستخط ہونا ہیں ان میں پاکستان کے اندر رشکئی نوشہرہ میں اکنامک ذون کے قیام ،سماجی اور معاشی ترقی کے لئے چین کی جانب سے مالی گرانٹ کی فراہمی ،اور زراعت کے شعبہ میں چین کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تعاون کے معاہدات شامل ہیں ،اکنامک زون کے معاہدہ کے تحت رشکئی نوشہرہ میں چینی کمپنیاں اپنی صنعتیں قائم کریں گی ،سماجی اور معاشی ترقی کے معاہدہ کے تحت چاروں صوبوں ،گلگت ،بلتستان،آزاد کشمیر میں صحت ،تعلیم پانی کی فراہمی ،سماجی ترقی کے 27منصوبے شروع ہوں گے، جن کے لئے چین ایک بلین ڈالر گرانٹ دے گا ،اس بڑے معاہدہ کو یہ پہلا مرحلہ ہو گا جس کے تحت 27منصوبے بیک وقت شروع ہو جائیں گے بعد ازاں ان میں مذید وسعت لائی جائے گی ،زرعی معاون کے معاہدہ کے تحت چین جنوبی پنجاب میں مویشیوں کی بیماری ’’منہ کھر‘‘ فری زون بنائے گی ،اس کے علاوہ ایف ٹی اے ٹو پر دستخط ہوں گے جو ایک الگ معاہدہ ہے ۔