صدارتی نظام، 18 ویں ترمیم میں تبدیلی کا پرپیگنڈا قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے: صدر علوی
لاہور‘ فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ‘ ایجنسیاں) صدر عارف علوی نے گورنر ہائوس لاہور میں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو غیر ضروری بحث سے نکلنے کی ضرورت ہے۔ کبھی کہا جاتا ہے 18ویں ترمیم کو ختم کیا جا رہا ہے کبھی صدارتی نظام کی بات کی جاتی ہے۔ ایسا کچھ بھی زیر غور نہیں ہے سب قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔ کارکنان ایسے کی پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں نیا پاکستان بننے جا رہا ہے اور ہم سب کو اس کیلئے تیار ہونا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے ،قوم ہمیں وقت دے انشا اللہ ملک کو تمام بحرانوں سے نجات دلائی جائی گی،پاکستان بڑی تیزی کے ساتھ دنیا میں اپنا امیج بہتر کر رہا ہے اور دنیا کو پتہ چل چکا ہے کہ پاکستان کی حکومت ماضی کی حکومتوں کی طر ح کر پٹ نہیں بلکہ ایماندارلیڈر شپ اقتدار میں آ چکی ہے۔صدر نے کہا کہ پاکستان کا دفاع آج مضبوط ہاتھوں میں ہے ،جب بھی بھارت نے دراندازی کی کوشش کی تو ہم نے انکو بھرپور جواب دیا اور پاکستان کو اللہ تعالی نے سر خرو کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گورنر چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں صوبے میں عوامی مسائل کے حل کیلئے بھر پور کام کیا جارہا ہے ۔ گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور نے اپنے خطاب میں کہا کہ جن لوگوں نے ملکی خزانہ لوٹاہے ان سے قوم کے لوٹے ہوئے مال کو واپس لیا جائیگا۔ وزیر اعظم کے مشیر نعیم الحق نے کہا کہ میں یہ واضح کر دینا چاہتاہوں کہ وزیر اعظم عمران خان کو گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار پر مکمل اعتماد ہے اور ان دونوں کو تبدیل کر نے کا کوئی ارادہ ہے اور نہ ہی وزیر اعظم عمران خان نے کبھی اس کے بارے میں سوچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں جمہوریت اور ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کیلئے ہمارے مخالفین منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں مگر ایسے لوگ پہلے بھی ناکام ہوئے ہیں اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر خان تر ین بھی پارٹی کا اثاثہ ہیں لیکن وہ اپنی کچھ مصر وفیات کی وجہ سے اس تقریب میں شر یک نہیں ہوسکے ۔علاوہ ازیں فیصل آباد چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان فراخ دل ملک ہے بھارت سے اچھے تعلقات چا ہتے ہیں‘ بھارت انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کرا چی سے دہشت گردی ختم کر نے کے لیے 30سال لگے ہم نے جو کام کر لیا ہمارے دیگر ہمسا یہ ممالک نے اب شروع کیا جنگ نہیں چاہتے لیکن کسی بھی جا رحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلا حیت رکھتے ہیںانہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان نے کسی بھی موقعہ پر بھارت کے ساتھ تنگ دلی کا مظا ہرہ نہیں کیا۔ بھارت کو اسلام فوبیا ہو چکا ہے۔ وہ مسلما نوں بھارت میں برداشت نہیں کر تا۔ ملکوں اور قوموں پر مشکل وقت آتے رہتے ہیں۔ قو میں جذبوں اور ہمت سے ہر آزما ئش سے سر خروہو کر نکل جا تی ہیں ۔پاکستان انو کھا اور فراخ دل ملک ہے موجودہ آزما ئش سے بھی خوش اسلوبی سے نکل جا ئے گا۔ قوم جلد خوشخبری سنیں گے۔ ہمیں مشکل وقت میں پیٹ پر پتھر باندھ کر مقابلہ کر نا ہو گا۔