حمزہ شہباز کو عوام کی فکر ہوتی تو آج نیب کے شکنجے میں نہ ہوتے :غلام سرور
چک بیلی خان(نامہ نگار)وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے پبلک سیکر ٹریٹ برائے حلقہ این اے 59 میں گزشتہ روز ہفتہ کو ہفتہ وار عوام کے مسائل سننے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو ں جوںنیب کا شکنجہ زرداری اور حمزہ شریف کے گرد ٹائٹ ہوتا جا رہا ہے ہے دونوں کی چیخیں نکل رہی ہیں زرداری نے اپنے دفاع کے لیے اپنے سیاست میں نو وارد اپنے بیٹے کو اتارا ہے پیپلز پارٹی کا ایک طبقہ بلاول کو بے نظیر کا حقیقی جاں نشین سمجھ رہا تھا اب وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ بلاول اپنے باپ سے الگ نہیں ہے اس کی سیاست کے ابتدائی حصہ کو ہی متنازعہ بنا دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بلاول انگلستان سے پڑھا ہے اس کو اخلاقیات کا دامن نہیں چھوڑنا چاہے لیکن اپنے باپ کے لئے اس حد کو بھی کراس کر رہا ہے دوسری طرف حمزہ شہباز عدالت سے ضمانت پرہیں تیس اپریل کو نیب نے طلب کر رکھا ہے ایک دن ضمانت منسوخ ہو گی خواجہ برادران کی طرح اور نیب کی حراست میں جانا ہو گا اب ان کو عوام کی بہت فکر لگی ہوئی ہے اگر ان کو عوام کی فکر ہوتی آج نیب کے شکنجے میں نہ ہوتے غریب عوام کے ٹیکسوں سے عیاشیاں کرتے رہے اب اپوزیشن معیشت،مہنگائی اور بے روزگاری کے ایشو کو اپنے مفاد کی خاطر ہوا دے رہی ہے مفاد اپنا اور نام عوام کا ان کے تایا اور ابا کے دورمیں تمام ادارے نقصان میں جا رہے تھے نواز شریف نے معیشت کے غبارے میں ہوا بھری ہوئی تھی پاکستان تحریک انصاف عوام کے ساتھ غلط بیانی سے کام نہیں لیتی حقائق عوام کے سامنے رکھتی ہے عمران خان کی ہمت ہے کہ جو کھوکھلی معیشت کو مصنوعی نہیں بلکہ حقیقی بنیادوں پر کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سمجھ ہے کہ ایک گھر کا بجٹ آئوٹ ہو جائے تو اس کو سنبھالا دینا بہت مشکل ہو جا تا ہے یہاں تو ملک کا بجٹ آئوٹ ہوا ہے اس کو سنبھالا دینے میں وقت لگے گا اور عمران خان کی دیانتداری پر کسی کو شک نہیں ہو نا چاہئے وہ ملک کی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کر کے اسے ایشین ٹائیگر ضرور بنائے گا انہوں نے مریم اورنگ زیب کی طرف سے وزارت پیٹرولیم کے بعد ایوی ایشن میں ڈاکے کے جواب میں کہا کہ ان کے سربراہ میاں نواز شریف پر الزام ثابت ہو چکا ہے کہ انہوں نے ڈاکہ ڈال کر بیرون ممالک جائیدادیں بنائی اس ڈاکہ ڈالنے کی پاداش میں وہ جیل کی ہوا کھا رہے ہیںاب وہ اس چکر میں ہیں کہ ان کو ڈیل مل جائے جو عمران خان کے ہوتے ہوئے ممکن دکھائی نہیں دیتا۔