جوہری ہتھیاروں کے معاہدے سے نکلنے سمیت کئی آپشنز ہیں: ایران
تہران (این این آئی)ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد شمالی کوریا کا دورہ کریں گے کیوں کہ دونوں ممالک کو امریکا کی پابندیوں کا سامنا ہے۔دورہ طے ہے اور اس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔خیال رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال ایران پر دوبارہ پابندیاں نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ایرانی وزیر داخلہ جواد ظریف نے کہا امریکی اقدامات کے ردِ عمل میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے نکل جانا ایران کے پاس موجود کئی امکانات آپشنز ہیں۔ ایران نے اقتصادی پابندیاں نہ ہٹانے کی صورت میں خلیجی ممالک سے دنیا کو تیل سپلائی کرنے والی واحد بحری گزر گاہ آپنانے پر مذکو بند کرنے کی دھمکی دیدی۔ادھر ایرانی فوج کے سربراہ محمد باقری نے کہا کہ اگر امریکہ نے بلاجواز اقتصادی پابندیاں نہ ہٹائیں تو ایران آبنائے ہرمز بند کرکے خلیجی ریاستوں سے دنیا بھر کو تیل کی سپلائی روک دیگا اگر ایران تیل برآمد نہیں کر سکتا تو کسی اور ملک کو اجازت نہیں دینگے۔ایرانی فوج کے سربراہ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ نے ایران سے تیل درآمد کرنیوالے ممالک چین، بھارت اور ترکی سمیت 8 ممالک کو اقتصادی پابندیوں کے ضمن میں دی گئی استشنیٰ ختم کرنیکا اعلان کیا تھا جس پر ان ممالک نے بھی ایران سے تیل خریدنے پر معذرت کر لی تھی ۔