• news

ملک چلانا ہے تو نیب کے کالے قانون سے جان چھڑانا ہو گی‘ شاہد خاقان

اسلام آباد (صباح نیوز) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے وزیر اعظم کو کوئی حق نہیں ہے کہ کسی کو چور کہے، یہ خود چور ہیں، یہ ٹیکس چور ہے۔ ماحول کو ٹھنڈا کریں، ملک کے مسائل کی بات کریں، حکومت تو ناکام ہو چکی ہے خلائی مخلوق اوپر سے آتی ہے، عمران خان خلائی مخلوق ہے جو اوپر سے آیا ہے۔ نیب کے قانون کی وجہ سے حکومت مفلوج ہے۔ملک کو چلانا ہے تو اس کالے قانون سے جان چھڑوانی ہو گی، احتساب کے بہت بڑے اور طریقے ہیں۔ نیب کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔ نیب سے ملک میں بہتری نہیں آئے گی، کالے قوانین سے بہتری نہیں آتی۔ نیب کا ایک منشور ہے کہ سیاستدانوں کو بدنام کیا جائے۔ نیب سیاستدانوں کو توڑنے اور دبانے کے لئے ہے، بی ٹیم آ ٓگئی ہے، اسٹار پلیئرز ختم ہو گئے، اوپنر بھی ختم اور اسٹار بیٹسمین بھی ختم۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کیا۔انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے پیٹیشن سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کر دی ہے ، ڈاکٹرز کی رپورٹیں ساتھ لگی ہوئی ہیں اور جو ڈاکٹروں نے کہا ہے اس پر عدالت فیصلہ کر دے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میرا کوئی ذاتی جہاز نہیں تھا، سرکاری جہاز تھے اور وہ اسحاق ڈار بھی استعمال کرتے تھے اور دیگر وزراء بھی استعمال کرتے تھے۔اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے وہ سعودی عرب گئے تھے وہاں ان کو دل کا دورہ پڑا ور وہ علاج کے لئے چلے گئے اور پیچھے کیس بن گئے اور وہ ابھی تک علاج میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے نہیں کہا کہ میں علاج کے لئے باہر جانا چاہتا ہوں۔ بلکہ ڈاکٹروں نے کہا ہے نواز شریف کا علاج یہاں ممکن نہیں۔ یہ کم ظرف لوگوں کی کم ظرف باتیں ہیں، پہلے بیگم کلثوم نواز کی بیماری کا مذاق اڑایا۔ اگر کوئی مجھے چور کہئے گا تو میں نے پہلے بھی کہا ہے میں اس کے والد کو بھی چور کہوں گا، بلکہ 10 بارکہوں گا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو گیس کی جو قیمتں بڑھائی ہیں، وزارت پیٹرولیم کے دو افسران ببھیج دیں میں دو گھنٹے میں گیس کی قیمتیں واپس کروا دوں گا اس سے قومی خزانہ پر کوئی بوجھ نہیں اپڑے گا، حکومت ایک پیسہ بتا دے جو اس نے گیس کے لئے دیا ہو یا گیس پر اس نے ایک پیسے کی سبسڈی دی ہو یاایک پیسے کا خسارہ برداشت کیا ہو۔ہمارے پانچ سالہ دور میں گیس کی ایک پیسہ بھی قیمت نہیں بڑھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی سے پاکستان کو دو ارب ڈالرز کا سالانہ فائدہ نہ ہو رہا ہو تو میں ذمہ دار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی اسکینڈل نہیں ہے یہ ان کے ذہن میں ہے جو اسکینڈل بنا رہے ہیں، اسکینڈل اس لئے ہے کہ میں وزیراعظم تھا، میںنے چوہدری نثار سے نہیں کہا کہ آپ پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف لیں، اگر چوہدر ی نثار نے میرے حوالہ سے ایسا کہا ہے تو غلط کہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن