پنجاب اسمبلی: لیگی ارکان کو معطل کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کیلئے اپوزیشن کی استدعا مسترد
لاہور (خصوصی نامہ نگار)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی معطل لیگی ارکان کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا سپیکر کا صاف انکار،سپیکر نے کہاچیئر کے تقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا،سمیع اللہ نے کہا اگر فیصلہ فائنل ہے تو اب فائنل ہی ہو گا،سپیکر نے معطل ارکان کے معاملے پر ملک احمد کی کمیٹی بنانے کی استدعا بھی مسترد کردی،سپیکر کی لیگی رکن رانا اختر کو فوری سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم،میاں اسلم نے ٹیوٹا کیلئے 20ارب مانگ لیے،پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر چوہدری پرویز الہی کی زیر صدارت دو گھنٹے پندرہ منٹ تاخیر سے شروع ہوا،اسمبلی یک ایجنڈے پر محکمہ صنعت و تجارت سے متعلق سوالوں کے جواب صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کی جانب سے دیے گئے،میاں اسلم اقبال سوالوں کے جواب دینے کی بجائے پوائنٹ سکورنگ کرتے رہے،مسلم لیگ ن کے رکن ملک احمد خان نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا چیئر کا تقدس سب پر لازم ہے،مجھے چیئر کے تقدس کو باہر ڈس کس نہیں کرنا چاہیے تھا،میں اپنے رویے پر اس ایوان میں معازت کرتا ہوں،ہائوس کی روایات برقرار رہنی چاہیے،جہاں تک بات ہے ارکان کو معطل کرنے کی تو ارکان کی معطلی کا فیصلہ فوری طور پر نہیں ہونا چاہیے تھا،اسمبلی کے قواعد و ضوابط طے ہونے چاہیے اس حوالے سے سینئر ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جائے اور گزشتہ روز کے واقعے میں جس کی غلطی ہو گی وہ کیمیٹی اس کا فیصلہ کرے گی،اس کے جواب میں سپیکر چوہدری پرویز الہی نے کہا چیئر نے جو فیصلہ کردیا ہے وہ برقرار رہے گا،ڈپٹی سپیکر کا فیصلہ درست ہے ،ایسی چیزیں ہمیں پیچھے لے کر جاتی ہیں ،ہم اپوزیشن کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہونے دینگے،اگر سپیکر کی عزت پر سوال آئے گا تو اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا،یہاں جنگل کا قانون نہیں ہے،صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا چیئر کے معاملے پر گستاخی کے حوالے سے ترامیم ہونی چاہیے آپ نے اور بھی بہت سی ترامیم کی ہیں ،اس حوالے سے بھی ترمیم ہونی چاہیے ،جو ممبر تیسری بار ایسا کرے تو اس کی تنخواہ روک لی جائے،قبل ازریں صوبائی وزیر عمار یاسر نے رولز کی معطلی کی تحریک پیش کرکے ایک قرارداد پیش کی جس کے مطابق پنجاب اسمبلی کا ایوان چنیوٹ میں ختم نبوتؐ پروگرام منعقد کرنے میں رکاوٹ کھڑی کرنے پرپنجاب پولیس کے رویے کیخلاف اور او لیول کی کتاب اسلام اینڈ پریکٹس جس کی مصنفہ یاسمین ملک ہے اس کتاب میں صحابہ کرام کے متعلق غلط باتیں شائع کی گئی ہیں یہ ایوان ان کی مذمت کرتا ہے جبکہ دوسری قرارداد لیگی رکن طارق گل نے پیش کی جس میں سری لنکا میں ایسٹر کے موقعہ پر مسیحی برابردی کے ہلاکتوں کی شدید مذمت کی گئی جبکہ سپیکر نے سستی روٹی سکیم کا فرائنزک آڈٹ کراکے ایک ماہ میں رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا حکم دے دیا،بعدازراں وزیر قانون راجہ بشارت نے مسودہ قانون میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز ریفارمز پنجاب 2019،ہسپتال سٹوریج،چائلڈ پروٹیکشن ویلفئر بیورو لاہور،گندم خریداری ،سپیشل ڈتائنگ اکائونٹس،ڈبیٹ مینجمنٹ محکمہ خزانہ ،لیپ ٹاپ کمیوٹرز فراہمی اور پنجاب کے پوٹھو ہار ریجن کے آبی ذخائر کی ترقی 2015-16سال کی رپورٹس ایوان میں پیش کردی،جبکہ سپیکر نے مسودہ قانون میڈیکل ٹیچنگ کی رپورٹ دو ماہ میں طلب کرلی۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں آج لوکل گورنمنٹ بل 2019کی منظوری لی جائے گی،اس حوالے سے وزیر قانون کی جانب سے حکومتی ارکان کیلئے پر تکلف ناشتے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ سپیکر نے اجلاس دوپہر دو بجے طلب کیا ہے۔مسلم لیگ ن کی رہنماعظمیٰ زاہدبخاری نے پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت جلد بازی میں غلط روایات ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔نیا بلدیاتی بل کسی صورت اسمبلی سے پاس نہیں ہونے دینگے۔مخصوص نشستوں پر اراکین اسمبلی بننے والی خواتین کو حلقے الاٹ کرنے کا ترمیمی بل پنجاب اسمبلی میں جمع۔ترمیمی بل مسلم لیگ ن کے رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرایا گیا۔1972کے ایکٹ میں ترامیم کا ترمیمی بل2019 پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادیا گیا۔مخصوص نشستوں پر اسمبلی کی رکن بننے والی خواتین کو حلقے الاٹ کئے جائیں تاکہ خواتین ارکان اپنے حل کے مسائل حل کرا سکیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حضرت محمد مصطفی ؐ، اہل بیت، صحابہ کرام اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ او لیول کی کتاب اور سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ اور نازیبا مواد پھیلانے والوں کو سخت سزا دی جائے۔ ایوان نے رولز کو معطل کرتے ہوئے اسلام دشمن اور ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والی کارروائیوں کے خلاف صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چنیوٹ میں ختم نبوتؐ کے حوالے سے کسی بھی پروگرام کو منعقد کرانے والے منتظمین کو پولیس ایف آئی آر درج کر کے پریشان کرتی ہے، منتظمین اپنے پروگرام کے حوالے سے نہ کوئی اشتہار پرنٹ کرا سکتے ہیں اور نہ اس حوالے سے تشہیر کر سکتے ہیں، یہ ایوان اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق سابق دور حکومت میں محکمہ صحت میں ادویات کی مد میں 5 ارب روپے سے زائد کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور اس حوالے سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے 2015-16 کی سپیشل رپورٹ پنجاب اسمبلی میں جمع کر ادی۔اجلاس کل دوپہر 2بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔