• news

سینٹ: کم عمری کی شادی کرانے پر 3 سال تک قید، 2 لاکھ جرمانہ، بل منظور

اسلام آباد (صباح نیوز، نوائے وقت رپورٹ) سینٹ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ترمیم کا بل منظور کرلیا۔ بل پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے جمع کرایا تھا۔ بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومت ای سی ایل میں نام ڈالنے سے قبل اس کی وجوہات بیان کرے گی۔ ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے چوبیس گھنٹے کے اندر متعلقہ شخص یا ادارے کو آگاہ کیا جائے گا۔ سینٹ کی طرف سے پاس کیے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ ای سی ایل میں شامل ہونے والے شخص کی اپیل پر پندرہ روز کے اندر فیصلہ کرنا ہو گا۔ بصورت دیگر نام ای سی ایل سے خارج ہو جائے گا۔ سینٹ نے متفقہ طور پر بل منظور کیا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی سروس ایکٹ 2008 میں مزید ترمیم کا بل بھی سینٹ میں پیش کیا گیا۔ بل سینیٹر سسی پلیجو نے پیش کیا۔ حکومت کی طرف سے بل کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ سپیس میں پارلیمنٹرینز کے ساتھ ساتھ بیوروکریسی کی بھی تربیت کی جائے۔ چیرمین سینٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ اسلام آباد میں فلاح و بہبود کمیونٹیز کے اہتمام کا بل سینیٹر رانا مقبول احمد نے پیش کیا۔ چیئرمین سینٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ ہائی کورٹس کے نئے بینچز بنانے سے متعلق آئینی ترمیم بل سینٹ میں پیش کیا گیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے آئین کے آرٹیکل 194 کی شق تین اور چار میں ترمیم تجویز کی ہے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ چاروں صوبوں میں ہائی کورٹس کے نئے بنچ بنائے جائیں۔ کابینہ کی بجائے صوبائی اسمبلی کی منظوری سے نئے بنچ بنائے جائیں۔ سستے اور فوری انصاف کیلئے ہائی کورٹس کے نئے بنچ بنائے جائیں۔ حکومت نے ترمیمی بل کی مخالفت کردی۔ وزیرپارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ حکومت پہلے ہی نئے بنچز بنانے پر قانون سازی کررہی ہے۔ کابینہ نے منظوری دیدی ہے جلد ایوان میں بل پیش کرینگے۔ چیئرمین سینٹ نے بل کثرت رائے سے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ سینیٹر رضا ربانی کا بنکنگ کمپنیز آرڈیننس ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ بنکوں میں ٹریڈ یونینز پر پابندی نہیں ہوگی۔ رضا ربانی نے کہا کہ آمرانہ دور میں بنکوں میں ٹریڈ یونینز پر پابندی لگائی گئی۔ سینٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی بل منظور کرلیا تو بینکوں میں ٹریڈ یونینز بحال ہوجائیں گی، پابندی ہٹ جائے گی۔ سینٹ کا اجلاس شروع ہوا تو سابق سینیٹر احسان الحق پراچہ کی وفات پر سینٹ میں دعائے مغفرت کی گئی۔ کم عمری کی شادی پر پابندی کا شیری رحمن کا بل سینٹ میں منظور کرلیا گیا۔ جے یو آئی ف اور جماعت اسلامی نے بل کی مخالفت کی اور احتجاج کیا۔ ایوان نے کم عمری کی شادی کی ممانعت کا بل کثرت رائے سے منظور کیا۔ بل کے مطابق بچے سے مراد 18 سال سے کم عمر لڑکی، لڑکے سے ہے، کم عمر بچے کی شادی کرنے والے کو دو لاکھ روپے جرمانہ اور تین سال تک سزا ہوگی۔ کم عمر بچے کی شادی کی رسومات ادا کرنے والے کو تین سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ والدین کو تین سال تک قابل توسیع قید اور دو لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ عدالت کم عمر کی شادی کی شکایت پر شادی روکنے کا حکم امتناع جاری کرسکتی۔ عدالتی حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والے کو ایک سال تک سزا، ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ سینٹ نے سرکاری محکموں میں پلاسٹک تھیلوں کے استعمال کیخلاف قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ 14 اگست کو اسلام آباد کو سنگل یوز پلاسٹک بیگ فری کردیں گے۔ اسلام آباد کو پلاسٹک بیگ فری ماڈل سٹی بنائیں گے۔ اجلاس کے دوران سینیٹر عتیق شیخ کی طبیعت خراب ہوگئی۔ عتیق شیخ کی طبیعت بل پیش کرتے وقت خواب ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں مجھے بل پیش کرنے کی مہلت دیں۔ رحمن ملک نے سی ڈی اے آرڈیننس میں مزید ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔ رحمن ملک نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کی تعیناتی سے متعلق ابہام ہے۔ ان کیلئے باہر سے لوگ نہ لائے جائیں۔ چیئرمین سی ڈی اے کیلئے گریڈ 21 یا 22 کا آفیسر ہونا لازمی ہو، حکومت کی طرف سے رحمن ملک کے بل کی مخالفت کی گئی۔ ایوان نے کثرت رائے سے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کو بھجوا دیا۔

ای پیپر-دی نیشن