مقبوضہ کشمیر: نام نہاد بھارتی انتخابات کا چوتھا مرحلہ بھی ناکام
سرینگر (کے پی آئی + این این آئی) مقبوضہ کشمیرمیںبھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کے چوتھے مرحلے کے مکمل بائیکاٹ کے دوران جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں کشمیری نوجوانوںاور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔اس موقع پر حریت کا اپیل پر مکمل ہڑتال رہی جبکہ علاقہ سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کی وجہ فوجی چھاؤنی کا منظرپیش کرتا رہا،انٹرنیٹ،موبائیل اور ٹرین سروس معطل کی گئی۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کے چوتھے مرحلے کے مکمل بائیکاٹ کے دوران جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں کشمیری نوجوانوںاور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ نوجوانوںنے پولنگ عملے کے تحفظ کیلئے گورنمنٹ ہائرسکینڈر ی سکول قیموہ میں تعینات بھارتی فوجیوںپرپتھرائو کیا۔فوجیوںنے نوجوانوںپر آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔ ضلع کے علاقے بوگام میں بھی نوجوانوںاور فوجیوںکے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ بوگام کے رجسٹرڈ 3 ہزار444 ووٹروں میں سے ایک نے بھی اپنا ووٹ نہیں ڈالاتھاجبکہ قیموہ ، ریڈوانی اور کھڈوانی میں قائم 12پولنگ سٹیشنوں پر صرف چھ ووٹ ڈالے گئے ۔حلقہ انتخاب اسلام آبادمیںبھارتی پارلیمانی انتخابات کے چوتھے مرحلے پر جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں مکمل ہڑتال رہی۔ ضلع میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ حلقہ انتخاب اسلام آباد میں تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کولگام میں سکیورٹی کے نام پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ جنوبی کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئی ہیں جبکہ بارہمولہ اور بانہال کے درمیان ٹرین سروس بھی معطل رہی، علاوہ ازیں کولگا م ضلع میں صبح 11بجے تک مجموعی طور پر3.80فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کٹھوعہ جیل میں کشمیری نظربندوں کے ساتھ ناشائستہ سلوک کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اِسے بربریت سے تعبیر کیا ہے۔ بار کی ایگزیکیٹو کمیٹی کی میٹنگ میں ممبران نے اس بات کو دہرایا کہ جموں کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کاانعقاد ایک فضول مشق ہے اورانتخابات حق خودارادیت جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو دی گئی ہے ،کا متبادل نہیں ہے۔ حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا انتخابات محض فوجی آپریشن ہوتے ہیں جس کو عملانے کے لیے پوری ریاست کو قید خانے میں تبدیل کردیا جاتا ہے۔ ایک بیان میں گیلانی کہا یہاں کے عوام بھارت کے فوجی قبضہ سے آزادی چاہتے ہیں‘‘۔