قومی اسمبلی: کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل، وزرا آمنے سامنے، سیاسی جماعتیں بھی تقسیم
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے بھجوائی گئی سمری مزید غور کے لئے کابینہ نے ای سی سی کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے‘ اس وقت خطے کے دیگر پٹرولیم مصنوعات درآمد کرنے والے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں قیمتیں کم ہیں‘ عالمی سطح پر تیل کے حوالے سے دو ملین بیرل یومیہ کی قلت آنے والی ہے۔ گزشتہ حکومت کی وجہ سے خزانہ خالی ملا۔ سرکلر ڈیٹ 1400 ارب روپے ہے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ انہوں نے نہیں کیا۔ 180 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ چھوڑا گیا۔ قومی اسمبلی میں بچوں کی شادی کا امتناع (ترمیمی) بل 2019، نشہ آور اشیاء پر قابو پانے کا (ترمیمی)بل 2019، انسانی اعضاء و عضلات کی پیوند کاری(ترمیمی)بل 2019، جنوبی پنجاب، بہاولپور اور ہزارہ صوب کے قیام کے حوالے سے دستور(ترمیمی)بل 2019 و دیگر بل ایوان میں پیش کر دیئے گئے، ڈپٹی سپیکر نے بلوں کو مزید غور کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیا، شادی کیلئے عمر کی کم ازکم حد 18سال مقرر کرنے کے حوالے سے ڈاکٹر رمیش کمار کی جانب سے پیش کئے گئے بل میں وزراء آمنے سامنے آ گئے ، مسلم لیگ(ن) و دیگر جماعتوں میں تقسیم نظر آئی، علی محمد خان اور نور الحق قادری نے بل کی مخالفت کی اور مسترد کرنے کی رائے دی جبکہ شیریں مزاری نے بل پیش کرنے کیلئے تحریک کی حمایت کی، پی پی نے بل کی حمایت جبکہ جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام نے مخالفت کی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔منشیات کے حوالے سے بل کے تحت 6گرام سے 100گرام تک ہیروئن برآمد ہونے پر مجرم کو 10ماہ سزا اور 15لاکھ جرمانہ کیا جائے، 100گرام سے زائد ہیروئن و نشہ آور اشیاء پکڑے جانے پر 20لاکھ جرمانہ کیا جائے، حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی اور ڈپٹی سپیکر نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔ علی محمد خان نے کہا کہ ریمش کمار کم عمری کی شادی سے متعلق بل اسلام کی بنیادوں کے خلاف ہے، اس کی مخالفت کرتے ہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل اس کے خلاف رائے دے چکی ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ دبئی، ترکی اور مصر میں شادی کیلئے 18سال کی عمر کی طر موجود ہے، بل بجٹ کیلئے کمیٹی میں بھیجا جائے۔قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی نے مزدوروں کے عالمی دن یوم مئی کے موقع پر محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قرارداد کی منظوری دے دی ۔اور ملک میں کپاس کی پیداوار میں اضافے کیلئے کپاس کی درآمد پر ریگولیٹری کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے اور کپاس کی کم از کم قیمت مقررہ کرنے کی قرارداد کی منظوری دے دی ہے۔ ایوان میں محنت کشوں سے اظہار یکجہتی کی قرار داد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔