کوئی شک نہیں مہنگائی بڑھی، کیا نواز شریف کی طرح باہر علاج دیگر قیدیوں کا حق نہیں: عمران
اسلام آباد + لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اللہ کا تحفہ ہے۔ نظریہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست کا نام ہے۔ پیارے نبی ﷺ نے اعلان نبوت کے بعد13 سال مکہ میں گزارے جو ان کی بے پناہ مشکلات کے سال تھے۔ ہجرت کا دن آپ رسالت مآب ﷺ کیلئے مشکل ترین دن تھا لیکن اس دن سے مکہ سے مدینہ ہجرت سے دنیا کی پہلی ماڈرن فلاحی ریاست قائم ہوئی۔ میں نے اپنی سیاسی جدوجہد میں اپنے سامنے اپنے پیارے نبیﷺ کی مکہ میں پیش آنے والی مشکلات کو رکھا اور مجھے اللہ تعالیٰ نے ہمت عطا کی ورنہ پہلے الیکشن میں کوئی سیٹ نہ ملنے، دوسرے الیکشن میں ایک سیٹ ملنے اور تیسرے الیکشن میں بائیکاٹ پر ٹی وی چینلز پر تبصرہ نگاروں نے کہا کہ تحریک انصاف کی قبر کھودی جا چکی ہے جبکہ ہم نے2008ء کے الیکشن میں اصولوں کے تحت الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔ آج تحریک انصاف کے 23 ویں یوم تاسیس پر کارکنوں کی محنت اور عوام کے تعاون سے جو اقتدار ملا ہے میں اگلے پانچ سال سابق حکومتوں کی پیدا کردہ ان مشکلات کو روزانہ بیان کروں گا تاکہ ملک پر اربوں ڈالر کا بوجھ چڑھا کر جانے والے قوم کو اپنے بیانات سے گمراہ نہ کرسکیں۔ علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا۔ علامہ اقبالؒ نے فرمایا تھا کہ فلاحی ریاست وہ ہے جو مدینہ جیسی ریاست سے ملے۔ قائداعظم کامیاب بیرسٹر تھے وہ ہندوستان کے مہنگے ترین وکیل تھے۔ انہوں نے40 سال سیاسی جدوجہد کی اور ہمیں پاکستان بنا کر دیا۔ قائداعظم نہ ہوتے تو پاکستان نہ بنتا پاکستان بنانے کیلئے قائداعظم نے اپنے پھیپھڑوں کے کینسر تک کو مخالفوں سے چھپاکر رکھا تھا۔ حکمران ہی ملکوں کو اوپر لے جاتے ہیں اور حکمران ہی نیچے لے آتے ہیں۔ مہاتیر محمد نے ملائیشیا کو کہاں سے کہاں تک پہنچایا۔ ان کے جانے کے بعد جو حکمران آیا اس نے کرپشن شروع کردی اور ملک کے نیچے لے گیا۔ لی کوان نے سنگا پور کو ماڈرن ملک بنایا۔ بلاول بھٹو صاحب غلطی ہوجاتی ہے کبھی کبھی۔ کوئی شک نہیں مہنگائی ہے۔ ہم سب کو یہ احساس ہے لیکن میرا وعدہ ہے ملک پر قرضوں کا بوجھ اگلے پانچ سال میں کم ہوگا۔ سوہاوہ میں نجی شعبے کی یونیورسٹی کا چند روز بعد سنگ بنیاد رکھوں گا جس میں سائنسی تعلیم کے علاوہ ایک شعبہ نبی کریم ﷺ کی ذات مبارک کے حوالے سے تعلیم کا ہوگا۔ عمران خان نے ان خیالات کا اظہار کنونشن سینٹر اسلام آباد میں تحریک انصاف کے 23 ویں یوم تاسیس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے تبدیلی کیلئے اپنا مشہور پارٹی نغمہ سنایا۔ عمران نے کہا کہ پارٹی میں کئی لوگ آئے اور چلے گئے لیکن میں نظریئے پر قائم تھا۔ نظریہ پارٹی کو مستقل سوچ دیتا ہے ورنہ اللہ تعالیٰ نے مجھے کرکٹ کی زندگی میں عزت، شہرت، دولت سب دے دی تھی۔ میں چاہتا تو آج23 سال تک کرکٹ کے بارے میں لکھ کر بہت کما سکتا تھا۔ لیکن میرے سامنے یہ سوچ نہیں تھی کیونکہ جسے اللہ تعالیٰ علم، دولت اور شہرت عطا کرتا ہے تو اس پر ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے اور اسے اللہ کو جواب دینا ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس ہمارے سے پہلے کا ہے ہم نے الیکشن کے بعد صرف چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جعلی اکائونٹس سے ایان علی اور بلاول بھٹو کا خرچہ جاتا تھا۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف غریب ملازمین کا پراویڈنٹ فنڈ بھی کھا گئے تھے۔ جب تحریک انصاف کو حکومت ملی تھی تو گیس کا خسارہ ڈیڑھ سو ارب روپے تھا بجلی کا خسارہ 1200 ارب روپے تھا اور ملک کے تمام ادارے تاریخی خسارے سے دوچار تھے۔ میرا وعدہ ہے کہ ابھی تحریک انصاف کیلئے تھوڑا مشکل وقت ہے۔ مہنگائی لوگوں کیلئے بہت زیادہ ہے۔ لیکن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے پہلے آٹھ ماہ میں مہنگائی کا جو تناسب تھا تحریک انصاف کے پہلے آٹھ ماہ میں مہنگائی کا تناسب انتہائی کم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مولانا فضل الرحمٰن کہہ رہے کہ وہ احتجاج کریں گے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی بھی احتجاج کا کہہ رہی ہے، مسلم لیگ ن کہہ رہی ہے کہ وہ بھی مہنگائی پر احتجاج کرے گی۔ اپوزیشن جتنا مرضی واویلا کرلے میں ان کی ماضی کی کرپشن اور ملکی دولت کو نقصان پہنچانے کے بارے میں قوم کو بتاتا رہوں گا۔ اسمبلیوں میں این آر او کیلئے شور مچاتے ہیں۔ اپنی اپنی چوری بچانے کیلئے ان سب نے اکٹھ کرلیا ہے۔ میں اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہوں ان کو کسی صورت این آر او نہیں دے سکتے۔ ان کو مشرف نے این آر او دیا جس سے ملک کا قرضہ چھ ہزار ارب ڈالر سے 30 ہزار ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ حکومت گرجائے تاکہ ان کے پیسے بچ جائیں۔ اس وقت میں جیل میں کئی قیدی ہیں جن کا پاکستان میں علاج ممکن نہیں۔ کیا انہیں بھی باہر بھیج دیں۔ ایسا کوئی ہسپتال بنایا ہوتا تو آج نواز شریف پاکستان میں علاج کراتے۔ آج نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ مجھے علاج کیلئے باہر جانے دیں۔ پہلے اسحٰق ڈار بھی علاج کرانے کے بہانے ملک سے باہر گئے۔ جن کے بچے بھی باہر ہیں ان کے اور پاکستان کے مفادات متضاد ہیں۔ ان سب کو پتہ ہے کہ ہم نے پکڑے جانا ہے۔ جنہوں نے گیارہ گیارہ کمپنیاں بنائیں وہ ملک میں ایک بھی ہسپتال نہیں بنا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 1960ء کے عشرے میں ایوب خان کا امریکی صدر والہانہ استقبال کراتا تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں1974ء میں دنیا بھر کے اسلامی سربراہان پاکستان آتے تھے لیکن بعد میں ہمارا گراف نیچے آتا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار پنجاب کے کامیاب وزیر اعلیٰ ثابت ہوں گے۔ پرویز خٹک وزیر اعلیٰ کے پی کے کے طور پر حکومت سے گئے تو وہ 40 ارب روپے کا سرپلس چھوڑ کر گئے تھے۔ جب ڈالر بڑھتا ہے تو روپے کی قدر گرتی ہے۔ ن لیگ نے بجلی کا سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کیلئے 400 ارب روپے دئیے لیکن سرکلر ڈیٹ پھر بھی موجود رہا۔ قبل ازیں وائس چیئرمین وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کل پنجاب اسمبلی نے نئے بلدیاتی بل کو منظور کرلیا۔ پارٹی کارکن مثالی بلدیاتی نظام لانے کیلئے سرگرم ہوجائیں۔ میں آج ان کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے عمران خان کے نظریے کو سمجھا اور اسے اپنایا اور ان کا ساتھ دیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عمران نے کہا کہ یہ کس وجہ سے حکومت کیخلاف مارچ کرینگے۔ مہنگائی تو ان کے دور میں زیادہ تھی۔ پنجاب میں ہر دوسرے دن تحریک انصاف کوگرایا جاتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے سندھ کے سیاسی رہنماؤں آغا تیمور اور اﷲ بخش انہڑ نے ملاقات کی۔ دونوں نے عمران خان کی قیادت اور پارٹی منشور پر مکمل اعتماد کا اظہار اور تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اعلامیہ پی ٹی آئی کے مطابق آغا تیمور پیپلز پارٹی کے سابق رکن اور آغا سراج درانی کے عزیز ہیں جبکہ اﷲ بخش انہڑ کا تعلق لاڑکانہ کے سیاسی خاندان سے ہے۔ دریں اثناء گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور پنجاب کی سیاسی صورتحال‘ حکومتی امور اور پنجاب آب پاک اتھارٹی سمیت دیگر امور پر بات چیت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے گورنر پنجاب کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مزدوروں کی فلاح و بہبود کے ضمن میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اصل چیلنج متعلقہ قوانین پر مکمل عملدرآمد ہے۔ اس پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ’’مزدوروں کا احساس‘‘ پروگرام کے تحت مختلف شعبوں سے منسلک مزدوروں اور ملک سے باہر کام کرنے والے پاکستانی مزدوروں کی فلاح وبہبود پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ ’’مزدور کا احساس‘‘ پروگرام کے تحت آئندہ ایک سال میں روایتی و غیر روایتی شعبوں سے منسلک مزدوروں کی رجسٹریشن عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت روایتی و غیر روایتی شعبوں سے منسلک مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا کوئی مناسب و مؤثر نظام موجود نہیں جس کی وجہ سے ان کا استحصال ہوتا ہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ رجسٹریشن کے عمل سے مزدوروں کو پینشن و دیگر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر بیرون ملک کام کرنے والے ان غریب مزدوروں کو جو 7 سال سے وطن واپس نہیں آسکے‘ ایئر ٹکٹ پر حکومت کی جانب سے سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے لیبر مارکیٹ انفارمیشن سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کا چارٹر ایک ماڈل اسلامی ریاست کی بنیاد فراہم کرتا ہے، ایسے ہی معاشرے کے حصول چاہتے ہیںجہاں انصاف اور مساوات کی عمل داری ہو، موجودہ حکومت محنت کی عظمت پر یقین رکھتی ہے، مزدوروں کی فلا ح وبہبود کے جامع منصوبے پر کام کر رہے ہیں، غیر روایتی شعبوں سے منسلک مزدوروں کے سماجی تحفظ کو یقینی بنائیں گے، مزدوروں کے تحفظ کے لئے ادارہ جاتی نظام کو مزید موثر و فعال بنایا جائے گا،مزدورکا احساس "پروگرام شروع کر رہے ہیں جو سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے سلسلے میں جاری کردہ "احساس " پروگرام کا اہم ستون ہے۔بدھ کو اپنے بیان میںوزیراعظم نے کہا کہ یوم مزدور کے حوالے سے ہم شکاگو کے محنت کشوں کی کاوشوں اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے میں عالمی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے اپنے بنیادی حقوق اور مناسب حالات کار کے لئے آواز اٹھائی۔