سینیٹ: سحر ، افطار، تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی: حکومت
اسلام آباد(وقائع نگار+نوائے وقت رپورٹ ایجنسیاں)عمرایوب نے کہا ہے کہ سحر اور افطاراوربجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔سحر کے اوقات میں 3گھنٹے جبکہ افطارکے اوقات میں 4گھنٹے لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔وزیر توانائی عمر ایوب نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا 80فیصد فیڈرز پر لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی رمضان میں رات 2سے 6بجے تک لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ شام 6سے رات 11بجے تک لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا بجلی وافر مقدار میں نہیں، نئے پاور پلانٹس لگانا ہوں گے۔ بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔ سینیٹ میں عالمی یوم آزادی صحافت کی مناسبت سے صحافیوں سے یکجہتی کی قراداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جبکہ ارکان سینیٹ نے حکومت سے صحافیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی برادری نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا،آج سب سے زیادہ خوفزدہ طبقہ صحافی برادری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سینیٹر سراج الحق، مشاہد حسین سید ، جاوید عباسی عبدالقیوم سمیت دیگر ارکان سینیٹ نے کیا۔جمعہ کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا ،اجلاس کے دوران قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے آزادی اظہار کے عالمی دن کی مناسبت سے قراداد پیش کی ،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ میڈیا کے ملازمین مشکلات سے گزر رہے ہیں جب سے یہ حکومت آئی ہے ،میڈیا نے اس جماعت کے لیئے کردار ادا کیا تھا،لیکن حکومت میں آتے ہی سب سے پہلا وار انہوں نے صحافیوں اورمیڈیا پر کیا ہے، میڈیا کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل حل ہونے چاہئیں ۔ صحافیوں کی ٹریننگ کے لیئے میڈیا اکیڈمی ہونی چاہئے ۔ ہم میڈیا کے لوگوں کے ساتھ ہیں ،وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ اس قرارداد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں،سینیٹر سراج الحق نے کہا صحافی برادری نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا،آج سب سے زیادہ خوفزدہ طبقہ صحافی برادری ہے،ترجیحی بنیادوں پر صحافیوں کے مسائل حل کیئے جائیں ،سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بزنس ماڈل ٹھیک نہیں ۔حکومت کو ایسی قانون سازی کرنی چاہیے جس سے ان کے روزگار کا تحفظ ہو،صحافی برادری کے مطالبات پورا کرنے کی کوشش کریں گے ، سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے غیر اعلانیہ سنسر شپ ہے،سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،اور ان کی بہادری کو سلام پیش کرتاہوں،سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہا کہ قائداعظم آزادی اظہار رائے کے بڑے حامی تھے۔اپنی ڈیوٹی کے دوران قربانیاں دینے والے صحافیوں کے لیئے سپیشل میڈل ہونا چاہیئے،سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ میڈیا ورکرز کی بھی انشورنس کرانی چاہیئے ،سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ستارہ صحافت اور تمغہ صحافت بھی ہونا چاہیئے،سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ فریڈم آف پریس بنیادی حق ہے جو آئین میں دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا وفاق اور خیبر پی کے کے مابین پن بجلی کے منافع کی واجب الادا رقم کا معاملہ حل ہو چکا ہے۔ طے شدہ فارمولے کے تحت خیبر پی کے 37 ارب روپے واپڈا کے ذمہ واجب الادا ہیں۔اعظم سواتی نے کہا نیلم جہلم سرچارج 30 جون سے ختم ہو جائے گا۔ 30 اپریل 2019ء تک نیلم جہلم پراجیکٹ مکمل کر لیا گیا ہے اور اس کے چاروں یونٹس کمرشل بنیادوں پر چل رہے ہیں۔ 11 اپریل 2019ء تک اس سے نیشنل گرڈ میں 2400 میگاواٹ بجلی شامل کی گئی ہے۔