• news

جعلی شادیاں: راولپنڈی سے بھی 3 چینی باشندوں سمیت 7 رکنی گینگ گرفتار

اسلام آبا د(نوائے وقت رپورٹ) لاہورکے بعد راولپنڈی سے بھی پاکستانی لڑکیوں کی زندگیوں سے کھیلنے والا چینی گینگ گرفتارکرلیا گیا ہے ۔ایف آئی اے نے چھاپہ مارکر چینی گینگ کے لیڈر سمیت 7 افراد گرفتارکئے۔ گرفتار افراد میں3 چینی ، 4 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب ایف آئی اے نے لاہور، فیصل آباد سمیت دیگرشہروں سے گرفتار چینی لڑکوں کی پاکستانی عیسائی لڑکیوں سے شادی کی رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے کوارسال کردی۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں ایک نہیں دو نہیں بلکہ سیکڑوں لڑکیوں کی شادیاں سامنے آئی ہیں جن میں سے اکثریت کے ساتھ فراڈ ہی ہوا ہے، شادی کرانے والوں نے کرسچین میرج قوانین کی خلاف ورزی کی۔کرسچن میرج قوانین کے مطابق شادی سے پہلے متعلقہ چرچوں میں باقاعدہ شادی کے حوالے سے تفصیلی اعلانات مسلسل 3 اتواروں کو ہوتے ہیں تاکہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو بتائے پھر چوتھے اتوار کو شادی ہوتی ہے اوراس کے لیے بھی لڑکے لڑکی کا کرسچن ہونا لازمی ہے اورمتعلقہ چرچ کی طرف سے سرٹیفکیٹ بھی جاری ہوتے ہیں مگرسرٹیفکیٹ بھی جعلی بنوائے گئے ہیں اوریہ کام بھی متعلقہ چرچوں کی انتظامیہ کے ساتھ ملی بھگت کرکے کیا گیا ہے۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے اس حوالے سے متعلقہ گرجوں کی انتظامیہ سے ریکارڈ طلب کیا ہے جبکہ گرفتارپاکستانی ایجنٹوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ لڑکی کے والدین کو 5 سے 10 لاکھ روپے تک ادا کرتے ہیں جب کہ شادی کے تمام اخراجات چینی لڑکوں کی طرف سے کیے جاتے، کچھ شادیوں میں شادی کے بعد بھی لڑکی کے والدین کوماہانہ 20 سے 30 ہزار روپے دیے گئے ہیں۔اب تک کی تحقیقات میں لاہورمنڈی بہاوالدین، فیصل آباد، پتوکی، ساہیوال سمیت دیگرشہروں کی لڑکیوں کے شادی کے کیس سامنے آئے ہیں۔ ایف آئی اے کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ یہ گروہ پورے پاکستان میں کام کررہا ہے اوریہ شادیوں کا سلسلہ گزشتہ 3 ، 4 سال سے جاری ہے۔ ایف آئی اے کی کارروائی کے بعد کچھ گروہ کے اہم افراد روپوش ہوگئے ہیں اورجو بطورترجمان کام کرتے ہیں ان کی تعداد بھی درجنوں میں ہے۔لاہور سے گرفتار گروہ کے مبینہ سرغنہ انس بٹ نے کہا ہے کہ میں صرف مترجم اور کوآرڈی نیٹر ہوں۔ میں نے غلط کام نہیں کیا، ایونٹ مینجمنٹ کرتا ہوں۔ لاہور سے گرفتار تمام افراد اور 3 پاکستانی لڑکیوں کو فیصل آباد منتقل کیا گیا ہے۔ چین نے پاکستانی لڑکیوں کی سمگلنگ کا نوٹس لے لیا۔ چین نے کہ ہے کہ رشتے کرانے والے غیرقانونی اداروں سے ہوشیار رہیں۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لوگ ایسے عناصر کے ہاتھوں بے وقوف نہ بنیں۔ دھوکہ دہی سے ہونے والی شادیوں سے بچیں۔ چین نے تحقیقات میں پاکستانی اداروں سے تعاون کا اعلان کردیا۔چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے بھی چینی باشندوں کا پاکستانی لڑکیوں کی سمگلنگ کی رپورٹس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی۔
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈئر ریٹائرڈ اعجاز احمد شاہ نے چینی باشندوں کے جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکموں کو فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سفارتی اور حکومتی سطح پر اس معاملے کو دیکھا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن