• news

خفیہ اداروں کی بروقت اطلاع کے باوجود دہشتگردوں نے ٹارگٹ حاصل کر لیا

لاہور (احسان شوکت سے) خفیہ اداروں کی جانب سے حکومت، پولیس، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہر لاہور میں خودکش حملہ آور کے داخلے اور سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی اطلاعات فراہم کرنے کے باوجود دہشت گرد وں نے اپنا ٹارگٹ حاصل کیا۔ جس سے پولیس و دیگرو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بلند بانگ دعووں کی نہ صرف قلعی کھل گئی ہے بلکہ ان کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھا ہے؟۔ شہر میں دہشت گردوں کے حملے کے حوالے سے پہلے ہی اطلاعات موجود تھیں جبکہ انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے لاہور میں خودکش حملہ آور کے داخلے اور سکیورٹی فورسز پر حملے کے حوالے سے وزیر اعلی پنجاب کو تین ہفتے قبل آگاہ کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد محکمہ داخلہ اور وزیراعلی پنجاب کے دفتر سے آئی جی پنجاب کو لیٹر لکھا گیا کہ شام میں داعش کا جنگجو جس کی عمر تقریبا 23سال ہے وہ لاہور میں داخل ہو چکا ہے اور وہ شہر میں خودکش حملہ کر کے دہشت گردی کی بڑی کارروائی کر سکتا ہے۔ وہ اس وقت داعش افغانستان میں رابطے میں ہے۔ جس پر شہر میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر رکھا گیا تھا۔ اس کے باوجود حملہ آور خودکش جیکٹ اور بارودی مواد سمیت باآسانی داتا دربار پہنچ گیا اور اس نے ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ دہشت گردوں نے پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہر لاہور میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی اطلاعات ملنے کے حوالے سے باخبر ہونے کے باوجود اپنا ٹارگٹ حاصل کیا۔ دہشت گرد خودکش حملہ آور شہر بھر کی پولیس کے نام نہاد سکیورٹی ناکے عبور کرتا ہوا 8سے 10کلو بارودی مواد لے کر اپنے ٹارگٹ تک پہنچ گیا۔ اس دھماکے کے بعد سکیورٹی اداروں کی پلاننگ کا فقدان نظر آیا۔ انسددادہشت گردی فورس اور کوئیک رسپانس فورس کے قیام کے صرف دعوے نظر آئے۔ اس واقعہ کے کافی دیر بعد تک بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مہارت نظر نہ آئی۔

ای پیپر-دی نیشن