• news

عید وہاں گزرے گی جہاں جج گزارنے دینگے: زرداری

اسلام آباد(نامہ نگار) احتساب عدالت نے جعلی بینک اکا ونٹس کی سماعت 21 مئی تک کے لیے ملتوی کر تے ہوئے نیب کو ہدایت کی کہ ریفرنس کی کاپیاں ملزمان کو فراہم کی جائیں۔ جمعرات کو احتساب عدالت میں جعلی اکانٹس کیس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور او دیگر ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی۔سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور تیسری بار عدالت میں پیش ہوئے، ریفرنس میں زرداری،فریال تالپور اور دیگر30 ملزمان نامزد ہیں۔وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا ریفرنس کی کاپیاں بنی ہیں کہ نہیں، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا آفس میں جمع کرا دی گئی ہیں ، تفتیشی افسر علی احمد ابڑو سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے۔جج ارشد ملک نے کہا ریفرنس کی کاپیاں ملزموں کو فراہم کی جائیں تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا 28 کاپیاں تیار ہوئی ہیں باقی کی تیاری کے لئے وقت درکار ہے۔وکیل صفائی نے بتایا اقبال خان نوری دوسرے ریفرنس میں گرفتار ہیں، زین ملک بون میرو کے مرض میں مبتلا ہیں حاضری سے استثنی دیا جائے، عدالت نے زین ملک کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کر لی۔نیب پراسکیوٹر کا کہنا تھا ملزم اعظم وزیر ملک سے باہر ہیں انٹر پول کے زریعے رابطہ کیا ہے، وکیل صفائی نے کہا ناصر عبداللہ بھی ملک سے باہر ہیں۔فاروق ایچ نائیک نے کہا فارن نیشنلٹی ہولڈر پر نیب کا قانون لاگو نہیں ہوتا، 2002 میں نیب کے قانون میں ترامیم کی گئی جس کے بعد فارن نینشل ہولڈر کو گرفتار نہیں کر سکتے۔جج ارشد ملک کا کہنا تھا فاروق ایچ نائیک کے پوائنٹ کو دیکھنا ہو گا، جس پر نیب پراسکیوٹر نے بتایا ملزمان کا رول دیکھا جایے گا کہ ریفرنس میں ملزمان کا رول کتنا اہم ہے۔ جج نے استفسار کیا ریفرنس کی کاپیوں کی تیاری کب تک ممکن ہے، جس کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا دس دن کا ٹائم درکار ہوگا۔غیر حاضر ملزمان سے متعلق سوال پر عدالت نے پراسیکیوٹر نیب سے مکالمے میں کہا ایک ہی بندہ سارا کام کر رہا ہے آپکا ٹیم ورک نہیں ہے، پراسیکیوٹر نیب نے بتایا تفتیشی ہی پہلے بھی کیس دیکھ رہے تھے اب بھی انہی کو معلوم ہے، جج ارشد ملک نے ریمارکس دیئے ایک بندہ کس طرح سے یہ سب کرے گا۔ کیس کی سماعت کے موقع پر احاطہ عدالت کے ادر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ احتساب عدالت کے جج کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا نیب نقول فراہم نہیں کر رہا‘ فرائل کیسے چلائیں گے۔ عدالت میں حاضری یقینی بنانے کیلئے آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کروا دیئے۔ ادھر آصف زرداری نے ہارش کمپنی کیس میں نیب میں پیشی سے معذرت کرتے ہوئے پیشی کیلئے 15 روز کی مہلت مانگ لی۔ سابق صدر پقیش نہ ہوئے۔ آصف زرداری نے تحریری طورپر درخواست نیب کو بھجوائی‘ جس میں کہا احتساب عدالت میں مصروف ہوں‘ پیش نہیں ہوسکتا۔ زرداری کا خط نیب حکام نے وصول کر لیاجبکہ آصف زرداری نے نیب کو دی گئی درخواست احتساب عدالت میں پیش کی۔ آصف علی زرداری نے کہا ہے میرے خلاف نیب کی جانب سے کیسز کھولنا رمضان کی برکت ہے۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافی کی جانب سے آصف زرداری سے سوال کیا گیا کہ نیب کی جانب سے آپ کے خلاف ایک اور کیس کھول دیا گیا ہے ۔ اس پر آصف زرداری نے کہا کہ الحمدُللہ، الحمدُللہ، برکت ہے، برکت ہے۔ صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ کے خلاف اتنے کیسزکھولے گئے ہیں اور آپ نے ضمانتیں کروا رکھی ہیں، آپ کوئی خطرہ نہیں سمجھتے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ رمضان کی برکت ہے۔ عید کہاں گزاریں گے اس سوال پر آصف علی زرداری نے کہا کہ عید وہاں گزرے گی جہاں جج گزارنے دیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن