• news

نواز شریف کی جیل منتقلی پر ریلی: 1500 کارکنوں کیخلاف مقدمہ سر پھٹے نہ سول نافرمانی ہوئی کیس کیوں: مریم اورنگزیب

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نواز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالنے والے لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ 1500 لیگی کارکنوں کے خلاف تھانہ کوٹ لکھپت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ کوٹ لکھپت کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں 16 ایم پی او اور ریلوے ایکٹ سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ لیگی کارکنوں نے سڑک بند کی، اونچی آواز میں لائوڈ سپیکر استعمال کیا۔ شنگھائی پل کے قریب لیگی کارکنان کے سڑک بند کرنے سے عوام کو مشکلات ہوئیں۔ لیگی کارکنوں نے ٹریک پر آکر ٹرین بھی روکی۔ مسلم لیگی کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج ہونے پر مریم نواز نے ردعمل میں کہا ہے کہ اگر کسی کارکن کو مدد کی ضرورت ہو تو مجھ سے رابطہ کرے۔ مریم نواز نے مسلم لیگ ن لاہور کو بھی کارکنوں کو مدد فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پنجاب حکومت کی جانب سے پرامن کارکنان کے خلاف پرچہ درج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران صاحب نہ کوئی پارلیمنٹ پر حملہ ہوا، نہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچا، نہ سول نافرمانی، نہ ’’گلے سے گھسیٹ دو‘‘ کے نعرے لگے اور نہ ہی پولیس والوں کے سر ہی پھٹے، پھر پر امن کارکنوں پر یہ مقدمہ کیوں؟ عمران صاحب آپ کے حکم پر مسلم لیگ (ن) کے پر امن کارکنوں کے خلاف مقدمہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان ہماری آواز اب آپ کا عوام پر ظلم کا ہر راستہ بند کرے گی، جتنے مقدمے کرنے ہیں شوق سے کریں، یہ مقدمے اب ہمارا راستہ نہیں اور نہ عوام کی آواز کو روک سکتے ہیں۔ کارکن اپنے قائد کے ساتھ محبت اور اظہار یکجہتی کرنے جیل تک کیا گئے عمران خوفزدہ ہو گئے۔

ای پیپر-دی نیشن