پیشرفت ناکافی اور ہے: سست زلمے خلیل مشکل نکتہ غیر ملکی انخلا: ترجمان طالبان
دوحا (انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے دوحا مذاکرات میں پیش رفت کو ناکافی اور سست قرار دیدیا۔ زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ دوہا میں طالبان کیساتھ مذاکرات کے چھٹے دور میں پیش رفت اچھی ہوئی لیکن جب بہت سے تنازع کھڑے ہوں اور معصوم عوام مارے جارہے ہوں تو یہ پیش رفت سست اور ناکافی ہے۔اسے مزید تیز تر ہونے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انکی تجویز تمام فریقین کیلئیمذاکرات پرقائم رہنے،تشدد کو کم کرنے کی ہے۔ دوسری جانب مذاکرات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں غیرملکی افواج کیانخلا،سیزفائر،انسداددہشتگردی کی یقین دہانی،انٹرافغان مذاکرات پرگفتگوہوئی۔پانچویں دورمیں دونوں فریقین انسداددہشتگردی کی یقین دہانی،غیرملکی افواج کیانخلاکے معاملیپرڈرافٹ پرمتفق ہوئے۔مذاکرات کے چھ ادوارمثبت رہے،دونوں فریقین نیایک دوسریکینکتہ نظرکوسنا۔دیگر ادوارمیں فریقین دوسرے معاملات پر گفتگو جاری رکھیں گے۔ زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا امن مذاکرات کئی چھوٹی بڑی بات چیت پر غور کیا گیا۔ جنگ کے خاتمے کے نظام الاوقات کے مختلف پہلوئوں پر بات چیت سست انداز میں آگے بڑھی ہے۔ زلمے خلیل زاد نے امید کی کہ طالبان پر تشدد حملوں کے سلسلے میں کمی کی تجویز پر راضی ہو جائیں گے۔ مذاکرات میں تیزی آنی چاہئے تاکہ کسی معاہدے پر جلد پہنچ سکیں۔ دوسری طرف طالبان مذاکراتی ٹیم کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا مذاکراتی دور کا سب سے مشکل نکتہ غیرملکی افواج کی واپسی کا ہے۔ مذاکرات میں ایک دوسرے کو تحمل سے سنا گیا جو بہت اہم ہے۔ فریقین امن بات چیت کے ایک اور دور میں شریک ہونگے‘ تاہم نئی تاریخ کا ابھی کچھ نہیں بتا سکتے۔