یوٹیلٹی سٹورز میں کرپشن کیلئے نوکرشاہی من پسند تعیناتیاں چاہتی ہے: چیئرمین
جدہ (امیر محمد خان سے) پاکستان میں یوٹیلٹی سٹورز پر رمضان المبارک میں خوردنی اشیاء کی عدم موجودگی میںعوام کو درپیش مشکلات پر جدہ میں میں موجود یوٹیلٹی سٹورز کے چیئرمین ذوالقرنین علی خان سے نوائے وقت نے تفصیلی بات کی اور ان سے یوٹیلٹی سٹورز میں سامان کی عدم موجودگی کے متعلق سوالات کئے۔ ذوالقرنین علی خان نے کہا کہ 2012 ء سے ادارہ تقریباً 13 ارب روپے کا مقروض ہے دراصل 13 ارب روپے کا خوردبرد اور بد انتظامی ہے جس میں منظور وٹو، چوہدری پرویز الہی ، نواز شریف حکومتیں شامل ہیں۔ ادارے کے اندر اعلیٰ یونین عہدیدار پہلے بھی اور آج بھی کاروبار میں مصروف ہیں۔ پچاس ساٹھ ہزار روپے ماہانہ کے ملازمین دو دو فیکٹریوںکے مالک ہیں ، اس ادارے کو دیمک کی طرح کھایا گیا ہے، اس کے دو مینجنگ ڈائریکٹر نیب کی تحقیقات میں جیلوں میں ہیں، مبینہ عناصر کی خواہش ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز بند ہوجائیں تاکہ اس کی فائلیں بھی بند ہوجائیں۔ وزیر اعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ یہ ادارہ قائم رہے تاکہ عوام کو سستے داموں اشیاء فراہم کی جاسکیں۔ حکومت میں موجود کچھ لوگ بھی اس رائے کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ یوٹیلٹی سٹورز کو بند کردیا جائے۔ ایک چیلنج کے طور پر وزیر اعظم نے یہ ادارہ میرے حوالے کیا، مگر نوکر شاہی جو ہر ادارے میں حکومت کو ناکام کرنا چاہتی ہے وہ چاہتے ہیں کہ ان کے من پسند افراد تعینات کئے جائیں تاکہ کرپشن جاری رہے۔ ذوالقرنین علی خان نے کہا حکومت میں شامل وزراء جن کی چینی کی فیکٹریاںہیں وہ بھی کم نرخ پر چینی دینے کو تیار نہیں۔ یوٹیلٹی سٹورز کو فراہمی دینے والوں جن کے کئی سالوں سے بقایا جات ہیں ان سے وعدہ کیا ہے رمضان المبارک میں اشیاء فراہم کریں جس کی ادائیگی فوری کردی جائے گی جبکہ سابقہ بقایات جات پر بعد رمضان بات کرلی جائے گی۔ میڈیا پر پراپیگنڈہ اس لئے کیا جارہا ہے کہ ادارہ بند ہوجائے اور اس ادارے کی فائل ہی بند ہوجائے تاکہ نیب میں ہونے والی تحقیقات بھی ختم ہوجائے۔