• news
  • image

آرمی چیف سے نئے جاپانی سفیر کی اہم ملاقات

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جاپان کے پاکستان میں نئے سفیر کینوری متسورا نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی اور خطے کی سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا دوطرفہ تعلقات کے فروغ سے متعلق امور بھی زیر غور آئے۔ مسٹر کینوری متسورا نے خطے میں امن کے لیے پاک فوج کی کوششوں کی تعریف کی۔
جاپان صنعتی لحاظ سے سپرپاور اور شاندار جمہوری روایات کا حامل ملک ہے۔ اس نے دوسری جنگ عظیم میں بہت تباہی دیکھی ، جوہری اسلحہ کی تاریخ میں وہ پہلا ملک ہے جو امریکی ایٹم بموں کا نشانہ بنا۔ اس لیے جاپان کی خارجہ پالیسی میں جمہوریت اور امن پسندی مذہب کی حیثیت رکھتی ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید سے مسٹر کینوری متسورا کی ملاقات اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اُنہیں براہ راست یہ جاننے کا موقعہ ملا ہے کہ پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف رویہ کیا ہے اور موقف کیا ہے اور یہ بھی کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کتنی جانی و مالی قربانیاں دیں۔ یقیناً اُنہیں یہ بھی بتایا گیا ہو گا کہ جب پاکستان دہشت کے خلاف جنگ لڑ رہا تھا تو بھارت کس طرح اُس کی ٹانگیں کھینچ رہا تھا۔ جتنے دنوں ضرب عضب اور ردالفساد آپریشن جاری رہے کوئی دن خالی نہیں گیا جب بھارت نے سرحدوں پر پاکستان سے چھیڑ چھاڑ نہ کی ہو۔ اسی طرح بھارت کی کشمیر کے بارے میں عالمی اداروں کی قراردادوں سے روگردانی ، بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام اور پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کا سلسلہ بھی زورو شور سے جاری رکھا۔ پاکستان اور جاپان کے باہمی تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں۔ توقع ہے کہ نئے سفیر کینوری متسورا کی آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقات پاک جاپان تعلقات کو مزید خوشگوار بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی اور ایک دوسرے سے تعاون کی کئی نئی راہیں کھلیں گی۔ جاپانی سفیر کو یہ جاننے کا بھی موقعہ ملا ہو گا کہ بھارتی پراپیگنڈہ کے برعکس پاک فوج ملک میں جمہوریت اور خطے میں امن و سلامتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ وہ سرتا پا پیشہ ور فوج ہے اور ملکی و قومی دفاع کے سِوا اُس کا کوئی ایجنڈا نہیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن