مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ایک اور نوجوان شہید
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا۔ شوپیاں میں سرچ آپریشن کی آڑ میں نوجوان کی شہادت پر زبردست مظاہرے۔ کئی افراد زخمی۔ احتجاج دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔ علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کالے قوانین کی آڑ میں سرچ آپریشن کے نام پر مختلف علاقوں میں جس طرح محاصرہ کر کے نوجوانوں کو شہید کر رہی ہے اس کے خلاف وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ گزشتہ روز شوپیاں میں اس طرح کی ایک کارروائی میں بھارتی فوجیوں نے ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا جس کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں جو اس وقت بھارتی حکومت کے کنٹرول میں ہے‘ دہلی سرکار نے جس طرح سکیورٹی فورسز کو کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل عام کا لائسنس دے رکھا ہے اس سے وہاں کے حالات مزید سنگین ہو گئے ہیں۔ جس کا عالمی برادری نے بھی سخت نوٹس لیا ہے۔ عالمی اداروں کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاج پر بھی بھارتی حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ اس صورتحال جب سینکڑوں کشمیری نوجوان اور حریت رہنما دور دراز بھارتی جیلوں میں قید ہیں مقبوضہ کشمیر سے آئے روز نوجوانوں کی شہادتیں ہو رہی ہیں۔ حکومت پاکستان کو اقوام عالم کو انسانی حقوق کے اداروں اور تنظیموں کو بھارت کا یہ مکروہ چہرہ دکھاتے رہنا چاہئے جس پر اس نے دنیا کو دھوکہ دینے کے لیے جمہوری نقاب چڑھا رکھا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں اس کی انسانی حقوق کی پامالیاں سب کے سامنے اجاگر ہوں۔