پٹواری نظام فرسودہ ہو چکا‘ سنگین کرپشن ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پٹواری نظام فرسودہ ہو چکا ہے اس میں سنگین کرپشن ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے زمین منتقلی میں پٹواری اور تحصیلدار کا کردار ختم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی درخواستوں کی سماعت کی۔ وکیل حسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پورا نظام رک چکا ہے اور ایک رجسٹری بھی نہیں ہو رہی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بلوچستان میں تو ٹرانسفر آف پراپرٹی ایکٹ نافذ ہی نہیں ہوا پھر بھی زمین منتقلی سے روک دیا گیا ہے۔ کسی نے تو ریکارڈ کو رکھنا ہے۔ پنجاب تو پہلے ہی بہت سا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر چکا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکٹ جنرل نے بتایا کہ بلوچستان حکومت نے پٹواری اور تحصیلدار کو زمین منتقلی سے روک دیا ہے ہم نظرثانی درخواستوں کا جائزہ لیکر پھر جواب جمع کروانا چاہتے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ دیگر صوبوں کا موقف بھی جاننا چاہتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ خیبر پی کے سے متعلق کوئی بھی نظرثانی درخواست نہیں ہے تاہم عدالت حکم دے گی تو کے پی کے حکومت بھی اپنا جواب جمع کروا دے گی۔ وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ پنجاب حکومت بھی نظرثانی درخواستوں پر جواب جمع کرانا چاہتی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پٹواری نظام اب فرسودہ ہو چکا ہے اس نظام میں سنگین کرپشن ہے جوابات آنے دیں پھر کیس کو تفصیل سے سنیں گے۔ سپریم کورٹ نے پنجاب بلوچستان اور خیبر پی کے کی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے مزید سماعت رمضان کے بعد ملتوی کر دی ۔سپریم کورٹ نے پٹواری ،تحصیلدار کا زمین منتقلی میں کردار ختم کرنے کے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی درخواستیںسماعت کیلئے منظورکرلیں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ ملک میں شہری علاقے بڑھ رہے ہیں ۔ شہری علاقوں کے بڑھنے کے باعث دیہی زمین بھی شہروں میں شامل ہو رہی ہے ۔