امریکہ سمیت تمام طاقتوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں: چین
سوچی (آئی این پی ) چینی وزیر خا رجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ ہم باہمی احترام کی بنیاد پر امریکہ سمیت تمام عالمی طاقتوں کے ساتھ اختلافات ختم اور قریبی تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں،چین امریکہ اقتصادی و تجارتی بات چیت برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے،یک طرفہ نکتہ چینی غیر معنی ہے، مذاکرات کی ناکامی کی ذمہ داری دوسرے فریق پر مسلط کرنا درست طرز عمل نہیں،انتہائی دبا ئو بڑھانے کی کوشش سے صرف جوابی اقدامات کا سامنا ہوگا۔ چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے سوچی میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔ جس میں چین امریکہ اور روس کے تعلقات کے بارے میں ایک نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وانگ ای نے کہا کہ چین، روس اور امریکہ عالمی ادارے کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبر ہیں۔ اس کے علاوہ یہ تینوں ممالک دنیا میں اہم اثر و رسوخ کی حامل بڑی طاقتیں بھی ہیں،عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم مثبت اور جامع انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ مفاہمت اور تعاون کریں اس کے علاوہ غیر ضروری شکایات اور غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے عالمی امن و استحکام کی حفاظت کو یقینی بناناچاہیے اور عالمی ترقی کے لیے اپنے تاریخی کردار کو اچھی طرح انجام دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا اس سلسلے میں چین-روس تعلقات نے بین الاقوامی برادری کے لئے ایک مثال قائم کی ہے،ہم دنیا بھر میں امن، سلامتی اور استحکام کے لئے باہمی احترام کی بنیاد پر امریکہ سمیت تمام عالمی طاقتوں کے ساتھ اختلافات کو دور کرنے اور قریبی تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ وانگ ای نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چین امریکہ اقتصادی و تجارتی بات چیت برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔ انتہائی دبا بڑھانے کی کوشش سے صرف جوابی اقدامات کا سامنا ہوگا۔چین نے جو جوابی اقدامات اختیار کیے ہیں وہ اپنے مفادات اور کثیرالطرفہ تجارتی نظام کی حفاظت کے لیے عمل میں لائے گیے ہیں۔