اگلے برس 30جون تک 10سے 40 فیصد سرچارج دیکر کالا دھن سفید کرایا جا سکے گا
اسلام آباد( عترت جعفری) کالا دھن سفید بنانے کی سکیم سے استفادہ کرنے کے لئے ڈیکلریشن 30جون تک کرانا اور ٹیکس جمع کرانا لازمی ہو گا تاہم اثاثے ظاہر کرنے والے افراد کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ اگر وہ مقررہ تاریخ تک ٹیکس جمع نہیں کراتے ہیں تو انھیں ڈیفالٹ میعاد پر سرچارج دینا پڑے گا جس کی شرحوں کا تعین بھی کر دیا گیا ہے۔ یکم جولائی سے30ستمبر تک اس ٹیکس کی رقم کے علاوہ10فی صد، یکم اکتوبر سے 31دسمبر تک ٹیکس کی رقم کے ساتھ 20 فی صد ،یکم جنوری سے 31 مارچ2020ء تک ٹیکس کی رقم کے 30فی صد اور یکم اپریل سے 30جون2020ٹیکس کی رقم کے علاوہ 40فی صد سرچارج دینا ہو گا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایمنسٹی اسکیم کیلئے رضاکارانہ اثاثے ظاہر کرنے کا آرڈیننس جاری کردیا۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا اطلاق فوری طور پر ملک بھر میں ہو گیا ہے ،آرڈیننس کے تحت اسکیم سے فائدہ اٹھانے کیلیے ڈیکلریشن 30 جون تک جمع کروانا ہونگے، سکیم کا اطلاق 30 جون 2018 تک حاصل کیے گئے غیراعلانیہ اثاثہ جات پر ہوگا۔ سکیم کے تحت اندرون ملک غیر منقولہ جائیداد پر 4 فیصد کی شرح سے ٹیکس دینا ہوگا، پبلک کمپنی دوسری مجرمانہ سرگرمیوں سے کمائی ہوئی دولت پر اس سکیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں سونے، قیمتی پتھر و ہیرے جواہرات، انعامی بونڈز، بئیرر سرٹیفکیٹس، شئیرز، سرٹیفکیٹس و دیگر اقسام کے بونڈز پر بھی سکیم لاگو نہیں ہوگی۔ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی حامل جائیدادوں و منقولہ و غیر منقولہ اثاثہ جات کے کیسوں پر بھی اسکیم لاگو نہیں ہوگی۔ظاہر کردہ نقد رقم 30جون تک بینک اکائونٹ میں موجود ہونا چاہئے ،بیرون ملک نقد رقم رکھنے والے پاکستان بنائو سرٹیفکیٹ خرید سکیں گے۔ سٹیٹ بینک بیرون ملک سے لائے جانے والے اثاثوں کی منتقلی کے طریقہ کار کا اعلان کرے گا۔ سکیم سے استفادہ کرنے والوں کے نام خفیہ رکھے جائیں گے ۔