زرداری احتساب بیورو پیش، نیب رہے گا یا پاکستانی معیشت: سابق صدر
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جعلی اکائونس کیس میں آصف زرداری نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے۔ سابق صدر نے 3 انکوائریز میں بیان قلمبند کرا دیا۔ نیب نے 3 مختلف کیسوں میں سوالنامہ دیدیا نیب کی مشترکہ انویسٹی گیشن ٹیم نے ڈیڑھ گھنٹے تک آصف زرداری سے پوچھ گچھ کی۔ ہریش کمپنی‘ مشکوک ٹرانزیکشن‘ اوپل 225 منصوبے کی انکوائریز میں بیان ریکارڈ کرایا۔ہریش کمپنی کے ذریعے بھٹو ہائوس نوڈیرو کے مالی معاملات چلانے سے متعلق سوالات کئے گئے۔ سابق صدر پر زرداری گروپ کے ذریعے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن کا الزام ہے۔ اوپل 225 منصوبے میں ایک ارب روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ وکیل فاروق نائیک نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا کسی کمپنی لین دین سے کوئی تعلق نہیں۔ نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری کو جعلی اکائونٹس کیس کی مزید دو انکوائریز میں جلد طلب کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری سے مجموعی طور پر جے وی ایل کیس میں 26 سوال پوچھے گئے وفود انجینئرنگ کیس میں 30 سالوں کا سوالنامہ دیا گیا جبکہ زین ملک اور مشتاق کیس میں 20 سوال دیئے گئے آصف علی زرداری کو 26 مئی تک تمام سوالات کے جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق زرداری نے نیٹ ٹیم سے کہا کہ آپ کو آخری بار دستیاب ہوں آپ نیب نہیں ہوگا نیب رہے گا یا پاکستان کی معیشت ہر ایک پاس بلیک منی اور بزنس اکائونٹس ہیں آصف زرداری نے جعلی اکائونٹس کو بزنس اکائونٹس قرار دیتے رہے پیشی پر آصف زرداری شدید غصے میں تھے۔