مقبوضہ کشمیر: بھارتی بربریت، 8نوجوان شہید، حملے میں ایک فوجی ہلاک، مظاہرے ، پلوامہ میں کرفیو
سرینگر (اے پی پی+ کے پی آئی+ صباح نیوز) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران پلوامہ اور بارہمولہ کے اضلاع میں 8کشمیری نوجوانوںکو شہید کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے جمعرات کی صبح ضلع پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران 5 نوجوانوںکو شہید اور ایک مکان کو تباہ کر دیا۔ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی مظاہرین پرفائرنگ سے ایک اور نوجوان رئیس احمد ڈار شہید اور اس کا بھائی یونس احمد ڈار زخمی ہوگیا۔ رئیس اور یونس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ تباہ ہونیوالے مکان کے مالک کا بیٹا تھا۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دوشدید زخمی ہو گئے۔ آخری اطلاعات ملنے تک کارروائی جاری تھی۔ نوجوانوں کے قتل کے بعد علاقے میں مظاہرین اور بھارتی فورسز اہلکارو ں کے درمیان شدید جھڑپیںہوئیں۔ جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ قابض انتظامیہ نے جھڑپوں کے بعد ضلع پلوامہ میں کرفیو نافذ اور انٹرنیٹ‘ موبائل سروس معطل کر دی۔ ادھر ضلع بارہمولہ میں پٹن کے علاقے چانہ بل میں13مئی کو بھارتی فورسز کی پر تشدد کارروائی میں زخمی ہونیوالا 23سالہ کشمیری نوجوان ارشد احمدڈار صورہ ہسپتال سرینگر میں زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فاروق جان کے مطابق ارشد کے جسم پر گولیوں اور پیلٹ گن سمیت مختلف قسم زخم موجود تھے اور اس کی دونوں آنکھیںبھی زخمی تھیں۔ ضلع شوپیاں کے علاقے زینہ پورہ میںبھار ت نواز پی ڈی پی کاایک کارکن عرفان لون جو گزشتہ ہفتے نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں زخمی ہو گیا تھا ۔سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ فوجیوں نے تین نوجوانوں نصیر پنڈت، عمر میر اور خالد احمد کو ضلع پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید جبکہ ایک مکان کو تباہ کیا۔ ادھر شوپیاں کے علاقے ہاندیو میں بھارتی فوج کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین مزید کشمیری نوجوں شہید ہوگئے قبل ازیں پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہو گئے تھے۔نوجوانوںکی شہادت پر پلوامہ میں زبردست مظاہرے کیے گئے ۔ مظاہرین اور بھارتی فورسز اہلکاروںکے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ پلوامہ اور اسکے ملحقہ ضلع شوپیاںمیںمکمل ہڑتال بھی کی گئی۔دریں اثنا ہندو انتہا پسندوں نے جموںخطے کے علاقے بھدرواہ میں ایک مسلم نوجوان نعیم احمد شاہ کو گولیاں مار کر قتل جبکہ دو نوجوانوںکواس وقت زخمی کر دیا جب وہ مویشیوں کے ہمراہ اپنے آبائی محلے قلعہ جا رہے تھے۔ بھارتی پولیس نے نوجوان کے قتل کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ انتظامیہ نے بعد میں بھدرواہ میں کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں اپنے بیانات میں بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے طلباء کو آزادجموںوکشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے روکنے کی کی شدید مذمت کی ہے۔ادھر مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی تازہ لہر کے خلاف آج جمعہ کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ مشترکہ حریت قیادت نے افسوس ظاہر کیا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے باوجود قتل عام کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔