سندھ اسمبلی : ایڈز کے مسئلہ پر قرارداد کی اجازت نہ ملی ، اپوزیشن کا احتجاج ، حکومتی ارکان سے ہاتھا پائی
کراچی (وقائع نگار) سندھ اسمبلی میں ایجنڈا کو معطل کرکے ایڈز کے معاملہ پرقرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پراپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اورایڈز سے متعلق پلے کارڈ لہراتے ہوئے سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوکرنعرے بازی کی اوردھرنا دیا، دوران احتجاج اپوزیشن ارکان سیکرٹری اسمبلی کے ڈائس پرقابض ہوگئے۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے وفقہ سوالات شروع ہونے سے قبل ایڈز کے حوالے سے قرارداد پیش کرنا چاہی تاہم وفقہ سوالات ختم ہوتے ہی انہوں نے دوبارہ ایوان میں قرارداد پیش کرنے کی اجازت طلب کی جس پر سپیکر نے کہاکہ جمہوریت میں ہرکوئی بولنے کا حق رکھتا ہے اپوزیشن کوبات کرنے کی اجازت دوں گا پہلے توجہ دلاؤ نوٹس ایوان میں پیش ہوجائیں حکومتی رکن صوبائی وزیرامتیازشیخ نے موقف اختیارکیا کہ ہاؤس کی کارروائی بزنس کے حساب سےآگے بڑھائی جائے، حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میں ایڈز کی بیماری سے لوگ مررہے ہیں اپوزیشن کو اس معاملے پر قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جائے حلیم عادل شیخ نے سخت لہجے میں سپیکرکو مخاطب کیا اورکہاکہ آپ ہروقت ہمیں روکتے ہیں جب بھی بات کرنے کی کوشش کرتے ہیں آپ روک دیتے ہیں جس پر ایوان میں تلخی پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آرام سے بات کریں اور سپیکر نے حلیم عادل کو جھڑک دیا کہ ایوان کا ماحول خراب نہ کریں،بزنس مکمل ہونے کے بعد آپ قرارداد لے آئیں،آپ ہر پانچ منٹ کے بعد اٹھ کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ حلیم صاحب بیٹھ جائیں آرام سے رمضان کا مہینہ ہے صوبائی وزیر شبیربجارانی نے بھی اپوزیشن سے ہاؤس کا ماحول خراب نہ کرنے کی استدعا کی۔ سپیکر کی جانب سے پہلے ایجنڈا مکمل کرنے کی رولنگ پراپوزیشن ارکان ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے۔ ایڈز سے متعلق نعروں پرمبنی کتبے ایوان میں لہراتے ہوئے نعرے بازی اوراحتجاج شروع کردیااس دوران اپوزیشن اراکین سپیکر ڈائس کے سامنے سیکرٹری ڈائس کی نشستوں پر قابض ہوگئے، صوبائی وزیرسعید غنی نے قائد حزب اختلاف کو سیکرٹری ڈائس کی نشستوں پر احتجاج نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ان کے ہاتھ سے پلے کارڈز لے کرزمین پرپھینک دیے جس پرحکومت اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی سمیت اپوزیشن ارکان اسپیکرڈائس کے سامنے دھرنا دے کربیٹھ گئے۔دوران احتجاج بعض اپوزیشن ارکان نے روسٹرم پر چڑھنے کی کوشش کی تو حکومتی ارکان سے ان کی تلخ کلامی ہوئی پیپلزپارٹی کے ممتاز جکھرانی اورحلیم عادل شیخ کے درمیان نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے دیگرارکان کے مابین تلخ کلامی اوربعض ارکان نے ایک دوسرے پر شدید تنقید کی۔ اپوزیشن نے ایوان میں ظالمو جواب دو ایڈز کاحساب دو کے نعرے لگائے گئے اورشدید احتجاج کیا گیا صوبائی وزیرمکیش کمارچاولہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے حلیم عادل شیخ اور خرم شیرزمان کا ایڈز ٹیسٹ کرانے کی ڈیمانڈ آئی ہے جس پر ایوان میں قہقہے بلند ہوئے۔ سندھ اسمبلی نے جیل خانہ جات و اصلاحی سہولیات بل 2019 منظور کرلیاہے۔ جمعہ کوسندھ اسمبلی کے صوبائی وزیر مکیش کمارچاؤلہ نے ایوان میں پیش کیا۔