نو مسلم لڑکیوں کے تحفظ کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام ہائی کورٹ نے سندھ کی نو مسلم لڑکیوں کے تحفظ کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سندھ کی نو مسلم لڑکیوں دعا فاطمہ عرف سمرن اور غلام عائشہ عرف پریا کماری کی اپنے شوہروں کے ہمراہ تحفظ کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سندھ میں مذہب تبدیل کرنے والی لڑکیاں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی کیوں رجوع کرتی ہیں؟ سندھ ہائی کورٹ کیوں نہیں جاتیں ؟لڑکیوں نے وکیل عمیر بلوچ نے بتایا کہ سندھ میں لڑکیوں کی جان کو خطرہ ہے، خدشہ ہے کہ سندھ ہائی کورٹ پہنچنے سے پہلے ہی قتل کر دیا جائے گا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے سندھ کا معاملہ ہے تو دائرہ اختیار بھی سندھ ہائی کورٹ کا ہی بنتا ہے۔ ہم اس عدالت کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ آپ لوگوں کو سندھ ہائی کورٹ پر مکمل یقین ہونا چاہئے۔
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے چینی باشندوں سے شادی کرنے والی مسلمان اور مسیحی لڑکیوں نے ایف آئی اے کی کارروائی سے تحفظ کیلئے دائر درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے 29 مئی کو جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے درخواست پر سماعت کی صائمہ تبسم اور شبانہ عاشق نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی۔ درخواست میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے حکام نے درخواست گزاروں کے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات قبضہ میں لے رکھی ہیں درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایف آئی اے کو ہراساں کرنے سے روکا اور پاسپورٹ سمیت دیگر دستاویزات واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔