• news

سندھ اسمبلی‘ مشرف دور کا پولیس آرڈر بحال کرنے کا بل منظور‘ اپوزیشن سراپا احتجاج‘ دھرنا‘ واک آئوٹ

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ اسمبلی نے پولیس آرڈر 2002 ء بحال کرنے کابل منظور کر لیا جبکہ اپوزیشن احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کر گئی سپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت اجلاس وزیر پارلیمانی امور کے پیش کردہ بل کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن اس نئے قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واک آئوٹ کر گئی ایوان میں نعرے لگانے اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے ارکان نے سپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نے دھرنا دے دیا جس کے بعد اپوزیشن ارکان اسمبلی سے واک آئوٹ کر گئے ۔ حزب اختلاف کی غیر موجودگی میں سندھ حکومت نیبل کو منظور کرا لیا شہر یار مہر نے کہا کہ پولیس ایکٹ غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے میں حکومت کو مبارک دیتا ہوں آج ایک امر کا قانون بحال کیا ہے فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ یہ جمہوریت نہیں ہے ڈکٹیٹر شپ ہے پولیس آرڈر 2002ء بحالی بل میں 190 شقیں شامل ہیں جن کے تحت پولیس کو مصدقہ اطلاع پر بغیر وارنٹ چھاپہ مارنے کا 42 اختایر حاصل ہوگا سندھ پولیس میں بھرتی کا طریقہ کار بھی صوبائی حکومت طے کرے گی اور ایڈیشنل آئی جیز و ڈی آئی جیز کی تعیناتی کی مجاز ہوگی ڈی آئی جی و ایس ایس پی سطح کے افسران کا تقرر اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن