• news

عوام کو بچائو افطاری مسترد کردینگے، دونوں جماعتوں کی نورا کشتی انجام کو پہنچ گئی: فردوس عاشق

سیالکوٹ(نامہ نگار)وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ماضی میں ایک زرداری سب پر بھاری کے نعرے لگتے رہے ہیں اوراب پاکستان میں ابو بچائو ناکام مہم چلائی جارہی ہے جو ناکام ہوگی کیونکہ پاکستان اورقوم کو نقصان پہنچانے والے جیل میں ہونگے ۔میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ افطاری کی آڑ میں ملک مکااور چور دروازہ ڈھونڈا جارہا ہے اور آج ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی نورا کشتی انجام کو پہنچ گئی ہے اور وزیر اعظم عمران خان کہتے تھے کہ دونوں جماعتوں کا گٹھ جوڑ ہے جوکہ ثابت ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو ڈبوکر جانے والے آج آپس میں گٹھ جوڑ کررہے ہیںلیکن انہیں ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک دوسرے کے پیٹ پھاڑنے والی نورا کشتی کا اختتام ہوا ہے اور ان لوگوں نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم وزیر اعظم عمران خان اور حکومت کے ساتھ ہے کیونکہ اب لوگوں کی چالوں کو عوام سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ہی قوم کو مقروض کرنے والے ہیںاور آج یہ کس منہ سے عوام کی بات کررہے ہیں ۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ سیاسی مردے خود کو زندہ رکھنے کیلئے نئے دائو پیچ لڑنے جارہے ہیں لیکن عوام ابو بچائو افطاری کو مسترد کریں گی۔ گینگ کی شکل میں سیاسی جماعتیں اپنی ترجیحات کا تعین کریں گی۔میں ان لیڈران سے پوچھنا چاہتی ہوں کیا اس افطاری میں عوام کی مشکلات کم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز سے ہمدردی ہورہی ہے جو عمران خان پر تابڑ توڑ حملے کرتا تھا حمزہ شہبازشریف کے بیانیے کو ان کا خاندان بھی نہیں مان رہا۔ دریں اثنا فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سیاسی بہروپیے عوام کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنے کے ایجنڈے پر ہیں، عوام سیاسی بہروپیوں کے زخموں سے آزاد ہو چکے، جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ دریں اثناء اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن کے اکٹھ پر طنز کرتے ہوئے کہا جس اولاد کے لیے مال پانی اکٹھا کیا گیا وہ بینیفیشریز مال کو تحفظ دینے کے لیے لائحہ عمل پر غور کریں گے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہیہ صرف بیرون ملک دولت کو ٹھکانے لگانے اور اومنی گروپ کے باب کو تحفظ دینے کی ترکیب سوچیں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا اے پی سی کا ٹھیکہ ایسے فلاپ ہوگا جیسے ایم ایم اے کی سیاسی کشتی ڈوبی تھی۔ دونوں کرپشن بچانے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ افطار کے نام پر ایک دوسرے کو این آر او دینے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن