سارے جمہوریت بچانے کے نام پر جمع ہوگئے، ان لوگوں ہی کی وجہ سے ملک آگے نہیں بڑھا: عمران
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے افطار ڈنر کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہو ئے کہا ہے کہ آج سارے جمہوریت بچانے کے نام پر جمع ہوئے ہیں، بدقسمتی سے ان ہی لوگوں کی وجہ سے ملک آگے نہیں بڑھا، و ہ کہتے تھے دو پارٹی سسٹم کی وجہ سے اقتدار میں نہیں آسکتا، تاریخ کے سب سے بڑے قرضے اور سب سے مشکل حالات میں پاکستان ہمیں ملا لیکن ثابت کرکے دکھا ئوں گا، خطے میں سب سے اوپر پاکستان جائے گا،وہ اتوار کو یہاں اسلام آباد میں شوکت خانم ہسپتال فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں فنڈ ریزنگ تقریب کے شرکاء کا خیرمقدم کرتا ہوں ، شوکت خانم 70 کروڑ کا منصوبہ تھا ایک کروڑ روپے سے شروع کیا جو آج تک پیسے کی وجہ سے کبھی روکا نہیں شوکت خانم ہسپتال میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے ۔ یہاں غریبوں کا عالمی معیارکے مطابق مفت علاج ہوتا ہے ۔ شوکت خانم ہسپتال لاہور کو انٹرنیشنل سرٹیفکیشن ملی ہے جو اگلے ماہ شوکت خانم پشاور کو بھی مل جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی طور پر مشکل دور سے گزر رہا ہے ۔ ہماری سوچ کی سب سے بڑی طاقت دل کھول کر فلاحی کاموں میں حصہ لینا ہے،عظیم چینی رہنماء مائوزے تنگ نے بھی پاکستان کو عظیم مملکت قرار دیا تھا ۔ شوکت خانم ہسپتال پاکستان کی عظیم قوم نے بنایا اور وہی اسے چلا رہی ہے ۔ دنیا میں شوکت خانم ہسپتال جیسی علاج گاہ کی مثال نہیں ملتی ۔ وزیر اعظم نے بلاول بھٹو کی طرف سے دیئے گئے افطار ڈنر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج کچھ لوگ جمہوریت بچانے کے لئے جمع ہوئے ہیں ۔ مشکل وقت میں قوم کو حوصلہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے ان سارے لوگوں کیوجہ سے پاکستان آگے نہ بڑھ سکا ۔ پاکستانی عوام اس ملک کی ترقی کی امید ہیں ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت بچانے کیلئے جو لوگ اکٹھے ہو ئے ہیں ان لوگوں کی وجہ سے ہمارا ملک آگے نہیںبڑھا،ملک اس وقت معاشی طور پر مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن پاکستانی قوم میں قربانی کا جذبہ ہے ،دنیا میں شوکت خانم ہسپتال جیسی علاج گاہ کی مثال نہیں ملتی،شوکت خانم ہسپتال بنا کر عالمی کپ جیتنے سے بھی زیادہ خوشی ہوئی، دوسروں کی مدد کرنے سے ہی حقیقی خوشی ملتی ہے،ملک 70 سال سے معاشی بحران کا شکار تھا لیکن ہم ثابت کریں گے کہ سارے خطے میں پاکستان اوپر جائے گا۔ انہوںنے ڈاکٹرفیصل اورڈاکٹرعاصم کی خدمات کوخراج تحسین پیش کیا۔ ان دونوں کی وجہ سے شوکت خانم ہسپتال لاہورکو انٹرنیشنل سرٹیفکیشن مل چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں75فیصد کینسر کے مریضوں کامفت علاج اور غریبوں کا عالمی معیار کے مطابق علاج ہوتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگلے ماہ شوکت خانم ہسپتال پشاور کو بھی انٹرنیشنل سرٹیفکیشن ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی طور پر مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن پاکستانی قوم میں قربانی کا جذبہ ہے اور وہ دل کھول کرفلاحی کاموں میں حصہ لیتی ہے۔انہوں نے ایک ڈاکٹر اشفاق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عظیم چینی رہنما ماؤزے تنگ سے ملاقات کی جس میں عظیم چینی رہنما ماؤزے تنگ نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ایک بہادر اور جذبے والی قوم ہے،عظیم چینی رہنما ماؤزے تنگ نے ڈاکٹر اشفاق سے کہا کہ پاکستانی لوگوں کے اندر جذبہ ،قربانی اور اللہ کو خوش کرنے کا جذبہ ہے، یہ ایک عظیم قوم ہیں،عظیم چینی رہنما ماؤزے تنگ نے بھی پاکستان کو ایک عظیم مملکت قرار دیا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال پاکستان کی عظیم قوم نے بنایا اوروہ ہی اس کو چلا رہی ہے،دنیا میں شوکت خانم ہسپتال جیسی علاج گاہ کی مثال نہیں ملتی،پاکستانی قوم شوکت خانم ہسپتال کیلئے ہرسال پہلے سے زیادہ عطیات دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایک کروڑ روپے تھے اور70کروڑ کا پراجیکٹ شروع کیا ، ایک دن بھی پیسے کی کمی کی وجہ سے پراجیکٹ کو نہیں روکا،شوکت خانم ہسپتال لاہور کو 3سالوں میں بنایا۔انہوں نے کہا کہ انسانوں کا سماج رحم اور انصاف کی وجہ سے اشرف المخلوقات کا معاشرہ کہلاتا ہے جبکہ جانوروں کے معاشرے میں اس طرح نہیں ہوتا۔وزیر اعظم نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال بنا کر عالمی کپ جیتنے سے بھی زیادہ خوشی ہوئی۔دوسروں کی مدد کرنے سے ہی حقیقی خوشی ملتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ جب شوکت خانم ہسپتال جاتے ہیں تو وہاں پر غریبوں کا علاج دیکھ کر دل کو سکون اور خوشی ملتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کرنا ایک عظیم قربانی ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت بورڈ میں 20 ممبران تھے جن میں سے 19 ڈاکٹروں نے کہا کہ تھا کہ کینسر ہسپتال نہیں بن سکتا جبکہ ایک نے کہا تھا کہ ہسپتال تو بن سکتا ہے لیکن یہاں پر مفت علاج ممکن نہیں ہوگا،لیکن اللہ کے کرم سے شوکت خانم ہسپتال بنایا جس میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے ۔پشاور میں بھی شوکت خانم ہسپتال بنا دیا گیا ہے جس میں اکتوبر میں سرجری کا عمل شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ ہسپتال کیلئے حکومت سے کوئی پیسہ نہیں لے رہے، صرف عوام سے ہسپتال کیلئے چندہ اکٹھا کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کراچی شوکت خانم ہسپتال لاہور سے دوگنا بڑا ہسپتال بنے گا۔
اسلام آباد(اے پی پی) وزیراعظم عمران خان سے معروف تاجروں کے وفد نے اتوار کو اسلام اباد میں ملاقات کی جو تقریباً3گھنٹے تک جاری رہی۔وفد میں ملک بھر کے ایوان صنعت و تجارت کے نمائندگان اور معاشی ماہرین شامل تھے۔ ملک کی اقتصادی صورتحال، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اور موجودہ مارکیٹ کی صورتحال اور مستقبل کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔تاجروں نے ملک کے ممتاز ایوانوں اور معاشی شعبوں کی نمائندگی کرتے ہوئے اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور طویل اور قلیل مدت کی بنیاد پر معیشت کے استحکام کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کو درپیش مسائل حکومت اور تاجر برادری دونوں کی مربوط کوششوں سے حل کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بعض عناصر ملک میں اقتصادی غیریقینی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے تاجربرادری پر زور دیا کہ وہ اقتصادی استحکام کے حصول کے لئے مناسب کردار ادا کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ تاجروں کی قابل قدر تجاویز حاصل کرنے کے لئے وہ تاجر برادری سے باقاعدہ بنیاد پر ملاقاتیں کریں گے اوران سے قابل قدر تجاویز لیں گے۔