خلا میں ہتھیاروں کی تنصیب ، پہل نہیں کریں گے: پاکستان ، روس
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) پاکستان اور روس نے خلاء میں ہتھیار ر کھنے کی مشترکہ مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دونوں ملک کبھی بھی خلاء میں ہتھیار رکھنے میں پہل نہیں کریں گے۔ دونوں ملکوں نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ خلاء کو ہتھیاروں سے پاک رکھنے کیلئے عالمی قوانین میں موجود خامیاں درست کی جائیں۔ دفتر خارجہ کے مطابق بشکیک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی وزیر خارجہ سرگئی ولاروف کے درمیان ملاقات کے اعلا میہ میں یہ اعلان کیا گیا ہے۔دونوں رہنماوں نے بالخصوص افغانستان میں امن عمل ہونے والی پیشرفت سمیت خطے میں سکیورٹی کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملاقات کے دوران دوطرفہ تجارتی حجم کو بڑھانے کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور روس کے مابین تجارت، توانائی ،دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ شاہ محمود قریشی نے قازقستان کے وزیر خارجہ "بیبوت آتامول اف’’ سے ملاقات کی ۔دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور قازقستان کے مابین دو طرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔فریقین نے کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاقِ کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور قازقستان کے مابین دوطرفہ تجارت کے حجم کو بڑھا کر ایک ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا۔پاکستان اور روس وزرائے خارجہ کے مابین مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کر دیئے گئے ۔یہ اعلامیہ پاکستان اور روسی فیڈریشن کی طرف سے بشکیک میں جاری کیاگیا خلاء میں ہونے والی سرگرمیاں ریاستوں کی سماجی، معاشی، سائنسی اور ٹیکنالوجی کی ترقی کا اہم ذریعہ ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کا عالمی اور علاقائی سلامتی برقرار رکھنے میں بھی کردارہے۔اعلامیہ کے مطابق ہم یقین رکھتے ہیں کہ خلاء کو عالمی قانون کے مطابق معاشی، سائنسی یا ٹیکنالوجی میں ان کی ترقی سے قطع نظر اقوام کی بہتری کے لئے استعمال کرنا چاہے۔ اقوام متحدہ چارٹر کے آرٹیکل 2 میں درج عہد کا اعادہ کرتے ہیں کہ خلاء میں سرگرمیوں سمیت طاقت کے استعمال سے احتراز برتا جائے اور اس تصور پر کاربند ہوں کہ ریاستیں سختی سے اس پالیسی پر عمل پیرا ہوں گی۔ اس امر پر زور دیتے ہیں کہ خلاء میں اسلحہ کی دوڑ بشمول ہتھیاروں کی تنصیب اور ان کے استعمال سے بچاؤ کا عالمی معاہدہ بین الاقوامی برادری کی ترجیح ہے۔ یہ قرار دیتے ہیں کہ وہ خلاء میں کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کی تنصیب میں پہل نہیں کریں گے اور یہ کہ وہ ہر ممکنہ کوشش کریں گے کہ خلاء فوجی تصادم کا میدان نہ بنے اور خلائی سرگرمیوں میں سلامتی کو یقینی بنایاجائے۔ روسی فیڈریشن اور اسلامی جمہوریہ پاکستان خلاء میں موجود اقوام پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان کی مثال کو اپنائیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرغیزستان کے صدر سورن بے جانیکوف سے بھی ملاقات کی، جس کے دوران صدر سورن بے جائیکوف کا کہنا کہ شنگھائی تعاون کانفرنس کی میزبانی ہمارے لئے فخر کی بات ہے تمام وزرائے خارجہ کی آمد پرشکرگزار ہیں اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ای سے ملاقات کی چین میں دو طرفہ تعلقات خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے اموپر تبادلہ خیال کیا گیا وزیر خارجہ نے کہا چین پاکستان کا عزیز ترین دوست ہے اور انتہائی مضبوط شراکت دار ہے پاک چین دوستی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے ہمیں قومی سلامتی کے معاملات در پیش ہوں یا علاقائی امن و استحکام کی بات ہو چین کا کردار ہمیشہ قابل تحسین رہا ہے شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب کو دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی کامیابی عالمی برادری کا چین کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب کو چائینہ کے سترہویں یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی ہے۔