نیب کا مقصد صرف پکڑ دھکڑ نہیں کیس ثابت بھی کرنا ہے: چیف جسٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ نیب کا مقصد صرف پکڑ دھکڑ نہیں بلکہ کیس کو ثابت کرنا اور ملزم کو سزا دلوانا بھی ہے۔جمعرات کوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں کرپشن کیس کے ملزم عطااللہ کی بریت کے خلاف نیب اپیل پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس قومی احتساب بیورو (نیب)پر برہم نظر آئے اور ریمارکس دیے کہ نیب کو سوچنا چاہیے کہ صرف کیس بنانا مقصد نہیں ہے اور نیب کا مقصد صرف پکڑ دھکڑ نہیں ہے۔ نیب کو چاہیے جس پر کیس بنائے شواہد بھی ساتھ لگائے۔ ٹھوس ثبوت اکٹھے کئے جائیں ۔نیب کے اسی رویے کی وجہ سے لوگ ذہنی دبائو کا شکار ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ 19 سال سے ملزم کو رگڑا لگایا جا رہا ہے۔ ملزم پر جس عہدے کی بنیاد پر کرپشن کا الزام ہے اس عہدے کا ثبوت تک نہیں،نیب آخر کرتا کیا ہے؟کیا نیب کا مقصد صرف کیس بنانا ہے؟چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں مزید کہنا تھا نیب کا مقصد کیس ثابت کرنا اور ملزم کو سزا دلوانا بھی ہے۔ بعد ازاں عدالتِ عظمی نے کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے ملزم عطااللہ کی بریت کے خلاف نیب اپیل مسترد کردی۔ وا ضح رہے کہ ملزم عطا اللہ پر نیشنل بینک میں بطور کیشیئر کرپشن کا الزام تھا اور اسے ہائیکورٹ 4 سال قبل بری کرچکی ہے۔