فیصل آباد: سول جج حملہ کیس‘ ملزم وکیل کو 5 سال قید کی سزا‘ وکلا کا احتجاج‘ پتھرائو
لاہور‘ فیصل آباد ( اپنے نامہ نگار سے ‘ وقائع نگار خصوصی‘ نیوز ایجنسیاں) فیصل آباد کے علاقہ جڑانوالہ میں سینئر سول جج پر حملہ کیس کے ملزم وکیل کو انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے 5 سال قید و جرمانہ کی سزا سنا دی گئی۔ جڑانوالہ کی تحصیل کچہری میں 25 اپریل کو عمران منج ایڈووکیٹ نے سینئر سول جج کی عدالت میں گھس کر اپنے والد کے مقدمہ میں حق میں فیصلہ نہ دینے پر سینئر سول جج خالد محمود وڑائچ پر قاتلانہ حملہ کر دیا تھا اور عدالت میں پڑی ہوئی کرسی اٹھا کر سر میں مارتے ہوئے سینئر سول جج کا سر پھوڑ دیا۔ ملزم عمران منج ایڈووکیٹ کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جہاں فاضل جج محمد خلیل ناز نے جرم ثابت ہونے پر مجموعی طور پر 5 سال قید اور ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔ جس پر ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد اور تحصیل بار جڑانوالہ کی جانب سے فیصلے کیخلاف ہڑتال کر دی گئی اور موقع پر موجود وکلاء نے عدالت میں شورو غل اور ہنگامہ شروع کر دیا۔ پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی۔ پولیس نے عدالت کو سخت سیکیورٹی حصار میں لے کر وکلاء سمیت کسی کو بھی احاطہ عدالت میں نہ گھسنے دیا۔ وکلا نے عدالت کے گیٹ پر پتھراؤ بھی کیا۔ انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت فیصل آباد کی جانب سے جج تشدد کیس میں ملزم عمران منج ایڈووکیٹ جڑانوالا کو پانچ سال قیدِ بامشقت کی سزا سنانے جانے کیخلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میںآج 24 مئی کو وکلا ہڑتال کریں گے۔سیشن کورٹس، ایوان عدل، ضلع کچہری ، کینٹ و ماڈل ٹائون کی عدالتوں میں وکلا پیش نہیں ہونگے۔ 20 ہزار سے زائد مقدمات کی سماعت متاثر ہوگی۔شدید گرمی اور ماہ رمضان میں ہڑتال کی وجہ سے سائلوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہوگا خاص طور پر دور دراز سے آنے والے سائل مقدمات کی نئی تاریخیں لیکر مایوس لوٹ جائیں گے۔ وائس چئیرمین پنجاب بار کونسل چوہدری شاہنواز اسماعیل گجر کا کہنا ہے کہ جج تشدد کیس کے حوالے سے پنجاب بار کونسل اور لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے بارہا انصاف کے علمبرداروں سے رابطہ کیا اور معاملہ کو مل بیٹھ کر حل کرنے کے لئے درخواست کی مگر انصاف کے اداروں میں بیٹھے افراد نے صرف اور صرف وکلاء برادری کو ٹارگٹ کر کے اس مقدمہ میں ضابطہ فوجداری اور آئینِ پاکستان میں دئیے گئے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائیں۔ فیصلہ خلافِ قانون، مبنی بر بدنیتی اور بنیادی آئینی و قانونی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ آج جمعتہ المبارک پنجاب بھر کے وکلاء بطور احتجاج عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے، ہنگامی اجلاس منعقد کئے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ پنجاب بار کونسل نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ ہنگامی اجلاس زیرِ صدارت چوہدری شاہنواز اسماعیل گجر وائس چئیرمین پنجاب بار کونسل اور افتخار ابراہیم قریشی چئیرمین ایگزیکٹو کمیٹی منعقد ہوا جس میں منیر حسین بھٹی، چوہدری محمد اکرم خاکسار، چنگیز احمد خان کاکڑ، جمیل اصغر بھٹی، عبدالصمد خان بسریا،ملک سرود احمد، شہزادہ ذیشان مرزا، غلام سرور نہنگ اور رانا انتظارحسین ممبران پنجاب بار کونسل نے شرکت کی۔ اجلاس میںانسدادِ دہشتگردی عدالت فیصل آبادکے فیصلہ پر تنقید کی گئی۔ پنجاب بار کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ محمد عمران منج ایڈووکیٹ سے کی گئی زیادتی کا ازالہ کرتے ہوئے اسے ضمانت پرفی الفور رہا کیا جائے ورنہ وکلاء انتہائی راست اقدام پر مجبور ہونگے۔