• news

سندھ کی تقسیم کیخلاف ہیں: عمران

اسلام آباد‘کراچی (نمائندہ خصوصی‘نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان سے ایف پی سی سی آئی اور تاجر برادری کے وفد نے کراچی میں ملاقات کی۔ وفد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کراچی چیمبرز آف کامرس ایمپلائرز فیڈریشن پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس پاکستان لیدر گارمنٹس رائس ایکسپورٹ پاکستان آٹو موٹیو پارٹس پاکستان بیڈ ویئر ایکسپورٹرز پاکستان ڈینیم مینو فیچکررز ٹاول مینو فیکچرز پاکستان ہوزری و دیگر کاروباری شعبوں کے نمائندگان شامل تھے گورنر سندھ عمران اسمعیل وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد بھی ملاقات میں موجود تھے میں چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت سب سے زیادہ تاجر اور سرمایہ کار دوست حکومت جانی جائے میرا مشن پاکستان سے غربت مٹانا ہے جس میں تاجر برادری میرا ساتھ دے انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں نے معیشت کو کرپشن سے تباہ کر دیا ہمیں ایک خستہ حال معیشت ملی میں چوروں کو نہیں چھوڑ سکتا اس وقت حکومت کی توجہ معاشی استحکام پر مرکوز ہے ایف بی آر اسٹیٹ بنک میں ماہرین تعینات کئے میری تاجر برادری سے التماس ہے کہ ایمنسی سکیم سے فائدہ اٹھائیں حکومت چاہتی ہے کہ نجی شعبہ میں معیشت کے استحکام اور اقتصادی ترقی میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے حکومت سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کیفروغ میں ہر ممکن تعاون کرے گی اور تمام تر سہولیات فراہم کرے گی کاروبار میں سہولت (ایز آف ڈوئنگ بزنس) ایف بی آر کی اصلاحات اور تجارت کیلئے ساز گار اور کاروبار دوست ماحول کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں کاروباری برادری کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا گیا وفد کی جانب سے معاشی استحکام اور اقتصادی اہداف کے حصول کیلئے تجاوز پیش کی گئیں ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے کراچی میں ایکسپو 2020ء تھیم کمیٹی کے ارکان سے بھی گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیراعظم کو ایکسپو کی تیاریوں اور مختلف شعبوں کے درمیان رابطوں سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو بیشمار نعمتوں اور صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ صلاحیتوں اور مختلف شعبوں میں مہارت کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا جائے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے اتحادی جماعتوں کے وفد نے گورنر ہاؤس سندھ میں ملاقات کی جس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم، خرم شیر زمان، حلیم عادل اور فیصل واوڈا سمیت دیگر رہنما شریک تھے۔ملاقات میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے ارباب غلام رحیم، نندکمار، نصرت سحرعباسی اور صدرالدین شاہ راشدی بھی موجود تھے۔ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال، وفاقی حکومت کے جاری منصوبوں اور اتحادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سندھ کی تقسیم اورسندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے، پی ٹی آئی کے نئے بلدیاتی نظام کے بعد صوبے میں تقسیم کی ضرورت نہیں رہے گی۔وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ تحریک انصاف سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے خلاف ہے، پی ٹی آئی کے نئے بلدیاتی نظام کے تعارف کے بعد سندھ میں کسی تقسیم کی ضرورت نہیں رہے گی،22سال سیاسی جدوجہد اس لئے نہیں کی کہ دوسروں کے حق پر ڈاکہ ڈالیں بلکہ اس لئے کی ہے کہ پاکستان کو چوروں اور ڈاکووں سے بچائیں،ایسے عناصر کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جنہوں نے پاکستان کو لوٹا اور اس کی معیشت کو تباہ کردیا۔ انہوں نے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کوہدایت کی کہ وہ اپنے حلقوں کے لوگوں سے رابطے میں رہیں اورعوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کیلیے اقدامات کیے جائیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں شوکت خانم ہسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہونا ہے ۔ مجھ پر زکوٰۃ کے پیسے سے الیکشن لڑنے کا الزام لگایا گیا اچھے وقت میں سب دوست بن جاتے ہیں پاکستان کیلئے مزید دو ماہ مشکل ہیں جب تک آمدن نہیں بڑھتی تو مشکل وقت گزرانا پڑتا ہے دیگر قوموں پر ہم سے زیادہ برے وقت آئے ہیں جب قوم متحد ہو جانے پر ہر مشکل سے نکل آتی ہے گھر پر جب قرضے بڑھ جاتے ہیں تو مشکل وقت آتا ہے جب قوم کھڑی ہو جاتی ہے تو پھر مشکل وقت سے نکل آتی ہے گزشتہ دس سال میں جس طرح ملک کو لوٹا مشکل وقت تو آنا ہی تھا موجودہ معاشی بحران سے دو سے تین ماہ میں نکل جائیں گے آنے والے وقت میں دنیا پھر سے ہماری مثال دے گی پاکستان وہ ملک بنے گا کہ لوگ باہر سے نوکریوں کیلئے یہاں آیں گے برے وقت میں لوگ اکٹھے ہو جاتے ہیں ڈالر نہیں خریدتے ۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سندھ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے اجرا سے متعلق گورنر ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام حکومت کے اہم ترین اور کلیدی منصوبوں کا حصہ ہے جس کا مقصد کم آمدنی والے افراد کے اپنے ذاتی رہائش گاہ کے خواب کو حقیقت کا روپ دینا ہے انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ کے شعبے میں مختلف منصوبوں کے آغاز سے سندھ کے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کو کاروبار اور روزگار کے موقع میسر آئیں گے پاکستان ہاؤسنگ پروگرام بھی نجی شعبے کی دلچسپی نہایت حوصلہ افزاء ہے حکومت چاہتی ہے کہ نجی شعبہ اس ضمن میں پارٹنر بنے ۔

ای پیپر-دی نیشن