افغانستان میں امریکی ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ: متعدد زخمی
کابل(انٹرنیشنل ڈیسک+صباح نیوز)افغانستان میں اتحادی فورسز کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی ہارڈ لینڈنگ کسی دشمن کے فائر کا نتیجہ نہیں بلکہ فنی خرابی کا نتیجہ تھی۔خامہ پریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوبہ ہلمند میں ایک امریکی ہیلی کاپٹر ہارڈ لینڈ نگ کے دوران تباہ ہو گیا تھا۔افغانستان میں نیٹو مشن کے ترجمان ڈیویڈ بٹلر کے مطابق ہلمند میں امریکی ہیلی کاپٹر سی ایچ 47 چینوک مشکل لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیاتھا،جس میںمسافر اور عملہ زخمی ہو گئے تھے۔ادھرافغانستان میں معروف عالم دین اور نیشنل علما کونسل کے رکن مولوی سمیع اللہ ریحان خطبہ جمعہ دیتے ہوئے بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مشرقی علاقے میں مسجد تقوی میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں مولوی سمیع اللہ ریحان جان بحق اور 19 نمازی زخمی ہوئے گئے تھے۔ مولوی ریحان حکومت نواز تھے اور ٹیلی وژن چینلز کے مذہبی پروگراموں میں پر باقاعدگی سے شرکت کرنے کی وجہ سے کافی مقبولیت رکھتے تھے۔مولوی سمیع اللہ ریحان کی بم دھماکے میں ہلاکت پر افغان صدر اشرف غنی نے بھی مذمت کی تھی اور تحقیقاتی اداروں کو ملزمان کا تعین کر کے سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت کی تھی تاہم پولیس واقعے کے 24 گھنٹے بعد بھی دھماکے کی نوعیت تک کا پتہ لگانے میں ناکام ہوچکی ہے۔ مولوی ریحان کے مداحوں اور علاقہ مکینوں نے پولیس کی سست روی کیخلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔حکومت نواز ہونے اور معتدل مزاجی کے باعث مولوی سمیع اللہ ریحان طالبان کی ہٹ لسٹ میں تھے اور اس سے قبل بھی ان پر کئی بار حملے ہوچکے ہیں تاہم وہ محفوظ رہے تھے۔ طالبان سمیت کسی بھی شدت پسند جنگو جماعت نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جس سے مسجد میں دھماکے کا معمہ مزید پراسرار ہو گیا ہے۔ علاوہ ازیںجنگ زدہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بتدریج بڑھتے سٹریٹ کرائمز شہریوں کے لیے وبال جان بنتے جا رہے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حال ہی میں موبائل فون چھیننے کا یہ واقعہ انتہائی محفوظ سمجھے جانے والے گرین زون کے علاقے میں پیش آیا۔ اس علاقے میں غیر ملکی سفارتکار رہائش پذیر ہیں اور یہاں افغان مسلح محافظوں کی پوسٹنگ بھی ہے لیکن اس کے باوجود واردارت کے وقت متاثرہ نوجوان کی مدد کرنے کوئی نہیں آیا جو اس واردات کے دوران زخمی بھی ہو گیا۔ اس واقعہ میں اس نوجوان کی مدد کے لیے متعلقہ حکام ایک گھنٹے بعد آئے اور اسے ہسپتال لے گئے۔ اس طرح کی بڑھتی وارداتوں سے شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا پائی جاتی ہے۔ جرائم پیشہ افراد اکثر لوگوں کے موبائل فون اور قیمتی اشیا اسلحہ کی نوک پر چھین لیتے ہیں۔ اس طرح کے بڑھتے واقعات قانون کی بالا دستی پر سوالیہ نشان ہیں۔