چوروں کا ٹولہ تماشا لگا رہا ہے: مراد سعید، کارکنوں کو ڈھال بنایا گیا: فردوس عاشق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی‘ آئی این پی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان اسمبلی اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی۔ وزیراعظم کی خصوصی معاون برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آئی جی نے بتایا ہے کہ کسی رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا گیا،سب کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے میں نے آئی جی سے کہا تھا کہ ان رکاوٹوں کی کیا ضرورت تھی ، ناز بلوچ نے کہا کہ ہماری دو ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ،آپ کی جماعت تو خود کنٹینر دینے کو تیار تھی ، پی ٹی آئی ریڈ زون کے اندر احتجاج کرتی تھی ،ہماری ارکان اسمبلی گرفتار ہیں، آئی جی نے آپ سے غلط بیانی کی ہے، اس موقع پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آئی جی نے بتایا ہے کہ ارکان اسمبلی کو چھوڑ دیا گیا ہے مریم اورنگزیب نے خواتین ارکان کی گرفتاری کی مذمت کی ،انہوں نے کہا کہ ان ارکان اسمبلی نے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ تو نہیں کیا ہو گا ،پارلیمنٹ پر لعنت تو نہیں بھیجی ہو گی ،پولیس کے سر تو نہیں پھوڑے ہوں گے ،نہتے ورکرز پر لاٹھی چارج کیا گیا ،یہ قابل مذمت ہے ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بلا وجہ ارکان اسمبلی اور کارکنوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہیئے۔ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے،کسی صورت بھی سیاسی ورکرز پر تشدد نہیں کرنا چاہیئے۔ قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی صدارت میں ہوا، جس میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ85 فیصد ایڈورٹائزنگ سپورٹ پرائیویٹ سیکٹر میڈیا کو دیتا ہے، صرف دس سے پندرہ فیصد حکومت کی سپورٹ ہوتی ہے،ہم نے طے کرلیا ہے جب میڈیا اداروں کو چیک ریلیز کریں گے تو میڈیا مالکان سے لیٹر لیں گے کہ اس سے میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے گی۔ اجلاس میں قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی وی کے کنٹریکٹ ملازمین کے کنٹریکٹ میں 31 دسمبر 2019 تک کی توسیع کر دی ہے۔ سیکرٹری اطلاعات نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے1.67 بلین روپے کی رقم پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو ادا کرنی ہے ،یہ ادائیگیاں جلد کر دی جائیں گی،اجلاس میں سید امین الحق نے صحافیوں کودرپیش مشکلات اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھایا ،وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں ،آزاد خودمختار میڈیا جتنا مضبوط ہو گا اتنا ملک مضبوط ہو گا، اگر کہیں کوئی گیپ ہے تو آپ کی تجاویز سے بہتر کیا جائے گا ،ایک پالیسی متعین کریں ہم اس پر عملدرآمد کریں گے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں میڈیا ورکرز اور صحافیوں میں رمضان پیکج تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بلاول کی پیشی پر کارکنوں کو ڈھال بنایا گیا ہماری خوش قسمتی ہے کہ عمران خان اس ملک کے وزیراعظم ہیں، میڈیا کو درپیش مسائل سے راہ فرار اختیار نہیں کریں گے، میڈیا پالیسی کو صرف اشتہارات کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے، میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کا میکانیزم میڈیا پالیسی کا حصہ ہو گا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میرے لئے ہر صحافی ایک چلتا پھرتا پاکستان ہے، جب تک صحافی مضبوط نہیں ہوں گے پاکستان مستحکم نہیں ہو سکتا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ جمہوریت کے نقاب میں چوروں کا ٹولہ سڑکوں پر تماشا لگا رہا ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مجرم جمہوریت کی آڑ میں چھپ کر احتساب سے بچنے اور قوم کو بیوقوف بنانے کے خواہشمند ہیں، جاتی امرا کے ٹھگوں کا احتساب کیا گیا تو انہیں ووٹ کی حرمت یاد آگئی۔ چوری بچانے کے لیے جمہوریت کو ڈھال بنانا شرمناک، قابلِ مذمت اور جمہوریت کی ساکھ تباہ کرنے کی کوشش ہے، بلاول زرداری کو کسی سیاسی مقدمے کی پیروی کے لیے نہیں بلکہ خالصتا چوری اور لوٹ مار کی واردات میں تفتیش کیلئے طلب کیا گیا۔ کرپشن جیسے سنگین جرائم میں ملوث عناصر کو کیسے اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ مشتعل جتھوں کے ساتھ پیشیوں پر آئیں۔ فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ لوگ ان کے ساتھ نہیں، عید کے بعد بھی ان کا شو فلاپ ہوگا۔ پہلے اپوزیشن والے آپس میں این آر او لیتے تھے اب عمران خان کی حکومت ہے، انھیں ایک ایک پائی کا جواب دینا ہوگا۔