• news

عدلیہ بچائو تحریک چلائیں گے‘ نوازشریف: والد کو 3 بار انجائنا اٹیک ہوا: مریم

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) نوازشریف نے کہا ہے عید کے بعد تمام سینئر قیادت مہنگائی کے خلاف عوام کی آواز بنیں۔ (ن) لیگ کے جو لوگ نکل نہیں پا رہے‘ ان کی جگہ جیل میں کفارہ ادا کر رہا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں لیگی رہنمائوں نے ملاقات کی۔ جن میں مریم نواز‘ پرویز رشید‘ رفیق رجوانہ‘ عطاء اللہ تارڑ‘ رانا ثناء اللہ‘ مرزا جاوید‘ ایاز صادق‘ طلال چودھری اور دیگر شامل تھے۔ نوازشریف نے کہا عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ عدلیہ بچائو تحریک میں (ن) لیگ نے پہلے بھی کردار ادا کیا تھا اور ہدایت کی (ن) لیگی وکلاء آزاد عدلیہ کیلئے متحد ہوں اور اظہار یکجہتی کریں۔ قائد نواز شریف نے ملک میں بھرپور انداز میں 'عدلیہ بچاؤ تحریک' چلانے کا اعلان کر دیا۔ پارٹی رہنماؤں کو نواز شریف نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دیں گے اور جو اس عدلیہ بچاؤ تحریک میں شامل نہیں ہوا قوم اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔ 'عمران خان کی اپنی کوئی عزت نہیں لیکن ملک کی بہت عزت ہے، وہ ایک ایک ڈالر کے لیے دنیا سے بھیک مانگ رہے ہیں اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے لیے منت ترلے کر رہے ہیں جبکہ مودی خود چل کر میرے پاس آئے تھے۔'حکومت نے قومی غیرت کا جنازہ نکال دیا ہے لیکن اب بس ہو گئی ہے، اب کوئی اور نہیں صرف ووٹ کو عزت دو کا ہی بیانیہ چلے گا۔ نواز شریف نے رہنماؤں سے کہا کہ وہ باہر جا کر 'ووٹ کو عزت دو کا پہرہ دو' کا نواز شریف کا پیغام گلی گلی جاکر پہنچائیں۔ قید و بند کی صعوبتیں ان کا عزم متزلزل نہیں کر سکتیں، مجھے پتہ ہے میری سزا بڑھ جائے گی لیکن اس کی فکر نہیں۔حکمرانوں نے معیشت کا برا حال کر دیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بتایا کہ آج پارلیمانی قیادت عدلیہ پر حکومتی حملے کی جوابی حکمت عملی تیار کرے گی۔ نواز شریف کا پیغام ہے کہ عدلیہ کی آزادی، تحفظ اور دفاع کے لیے ڈٹ جائیں جبکہ عدلیہ پر حکومتی حملے ناکام بنانے میں کسی کمزوری کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ میاں صاحب سے ملاقات کے دوران معلوم ہوا چند دن سے ان کی طبیعت خراب ہے انہیں تین بار انجائنا کا اٹیک بھی ہوا۔ انہوں نے مجھے تاکید کی کہ ریلیف لینے کیلئے ان کی بیماری تشہیر نہ کی جائے۔ یہ معاملہ اب اللہ اور ان کے درمیان ہے۔ ریکارڈ پر ہے کہ پچھلے دنوں مجھے طبیعت کی خرابی کی خبر کسی کے ذریعے ملی پورا ہفتہ کوشش کے بعد بھی ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے افسر نے بتایا کہ اجازت نہ دینے کے احکامات ’’اوپر‘‘ سے جاری ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن