جسٹس فائز عیسیٰ جسٹس کے کے آغا کیخلاف 14 جون کو سپریم جوڈیشل کونسل میں سماعت
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت‘نوائے وقت رپورٹ) سپریم جوڈیشل کونسل نے عدالت عظمیٰ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے آغا کے خلاف دائر صدارتی ریفرنسز میں اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے۔اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف ریفرنس کی سماعت 14 جون کو ہوگی۔خیال رہے کہ ریفرنس صدر مملکت کی جانب سے 2 روز قبل سپریم جوڈیشل کونسل کو بھجوایا گیا تھا، جس میں جسٹس قاضی فائز عیسی اورجسٹس کے آغا پر اثاثے چھپانے کے مبینہ الزمات لگائے گئے ہیں۔ ریفرنس میں سپریم جوڈیشل کونسل سے ان ججز کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔ اٹارنی جنرل ان صدارتی ریفرنسوں میں پراسیکیوٹر جنرل کا کردار ادا کریں گے اور اعلیٰ عدلیہ کے ان ججوں کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی ان کیمرہ ہو گی۔دوسری طرف اس صورتحال کے تناظر میں پاکستان بار کونسل نے ہنگامی اجلاس 12 جون کو طلب کیا ہے جس میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف دائر کیے جانے والے ریفرنس پر غور کیا جائے گا۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین امجد شاہ نے بی بی سی کو بتایا کہ پاکستان بار کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کا احتساب کرنے کے حق میں ہیں لیکن اعلیٰ عدلیہ کے ایک دو ججوں کو ٹارگٹ کر کے ان کا احتساب کرنا کسی طور پر بھی قابلِ قبول نہیں ہے۔اگر ان ریفرنسوں کو جری رکھنے کے بارے میں کوئی فیصل ہوا تو پھر پاکستان بار کونسل وکلاء کی دیگر تنظیموں کے ساتھ مشاورت کرکے اپنا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ پریس کانفرنس سے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عوام اب قیدی نمبر 420 کے فریب میں آنے والے نہیں۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا طلال سے نہال تک توہین عدالت کے نوٹس کا ریکارڈ ن لیگ کے پاس ہے، اتنی بڑی تعداد میں کسی اور جماعت کے پاس نہیں یہ ریکارڈ موجود نہیں، یہ واحد جماعت ہے اس نے توہین عدالت کے نوٹسز کی شکل میں اتنے گولڈ میڈل جیتے ہیں۔ آج ہمیں اداروں کا احترام کا سکھایا جا رہا ہے، یہ کرپشن لیگ مال بچاؤ اور جلد جلدی بھاگ جاؤ کے فارمولے پر چل رہے ہیں لیکن ان کے جلدی جلدی کے راستے میں عمران خان رکاوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ راز داری برتنے کے لیے سپریم جو ڈیشل کونسل کی کارروائی ان کیمرہ ہوتی ہے،کارروائی کی میڈیا پر تفصیلات نہیں بتائی جا سکتیں۔ وزارت قانون نے دونوں ریفرنسز سے متعلق معاملات کو دیکھنا ہے، وزارت قانون جو بھی بات ہو گی اس سے میڈیا کو آگاہ کرے گی۔ بدھ کی رات ملائیشیا سے 320 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ کہتے تھے تبدیلی کہاں ہے دیکھیں تبدیلی آنہیں رہی۔ گزشتہ رات آگئی ہے۔ وزیراعظم نے دیار غیر میں قید پاکستانیوں کے درد کو محسوس کیا۔ وزیراعظم نے ان پاکستانیوں کو عید سے پہلے ان کے خاندانوں سے ملوا دیا۔ انڈسٹری پائوں پر کھڑا کرنا ہمارے ایجنڈا میں شامل ہے۔ وزیرقانون دونوں ریفرنسز اپ ڈیٹ کریں گے۔ عبدالرزاق دائود نے کہا کہ پاکستان میں تجارتی لحاظ سے بہتری آئی ہے۔ عالمی سطح پر برآمدات میں ایک سال میں 3 فیصد کمی ہوئی۔سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ ریفرنس کی بھرپور مخالفت کرنا ہمارا متفقہ فیصلہ ہے۔ سپریم کورٹ بار کے اجلاس میں کہا گیا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے خاندان نے پاکستان بنایا اور وہ ملک کے معزز ترین خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان پر مالی الزامات لگانا قابل مذمت ہے۔ سندھ ہائیکورٹ بار کے ہنگامی اجلاس میں حکومتی فیصلے کی شدید مذمت کی گئی۔ رشید اے رضوی نے کہا کہ اگر ججز کو فارغ کیا گیا تو 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے۔ مسلم لیگ ن نے ریفرنس بھجوائے جانے کیخلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔