پاکستان کا ورلڈ کپ میں مایوس کن آغاز‘ ویسٹ انڈیز نے 7 وکٹوں سے ہرا دیا
لاہور+ ناٹنگھم (سپورٹس رپورٹر+نیٹ نیوز) آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان نے مایوس کن آغاز کیا اور اپنے پہلے ہی میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں سات وکٹوں سے شکست کھا لی۔ ناٹنگھم کے ٹرینٹ برج سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی جانب سے دیا گیا 106 رنز کا ہدف ویسٹ انڈیز نے بآسانی تین وکٹوں کے نقصان پر 14 ویں اوور میں پورا کر لیا۔کرس گیل نے 50 جب کہ نکولس پورن نے 34 رنز کی اننگز کھیلیں۔ پاکستان کی جانب سے تینوں وکٹیں محمد عامر نے حاصل کیں۔قبل ازیں پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف بدترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریکارڈ دوسرے کم ترین سکور 105 پر آل آؤٹ ہو گئی۔اس سے قبل 1992 کے ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم اپنے کم ترین سکور 74 رنز پر آئوٹ ہوگئی تھی تاہم بارش کے باعث میچ بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگیا تھا۔ قومی ٹیم کے کھلاڑی خزاں کے پتوں کی طرح گرتے رہے۔ پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز امام الحق اور فخر زمان نے کیا تاہم 17 کے مجموعی سکور پر امام الحق 2 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ 35 کے مجموعے پر فخر زمان بھی آندرے رسل کی گیند پر بولڈ ہو گئے، انہوں نے 22 رنز کی اننگز کھیلی۔حارث سہیل بھی صرف 8 رنز بنا کر آندرے رسل کی ہی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔پاکستانی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے بابراعظم بھی باہر جاتی گیند کو چھیڑنے کی کوشش میں وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 33 گیندوں پر 22 رنز کی اننگز کھیلی۔75 کے مجموعی سکور پر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد 8 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔عماد وسیم ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ شاداب خان بغیر کوئی رن بنائے ایل بی ڈبلیو ہوئے۔حسن علی ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے جب کہ تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ 16 رنز بنا کر کیچ دے بیٹھے۔ پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وہاب ریاض تھے جنہوں نے 11 گیندوں پر 18 رنز کی اننگز کھیلی۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے اوشانے تھومس نے 4 جب کہ جیسن ہولڈر نے تین اور آندرے رسل نے 2 کھلاڑیوں کو آّؤٹ کیا۔میچ سے قبل برطانیہ میں مقیم پاکستانی شائقین نے ڈبل ڈیکر بس پر سوار ہو کر سڑکوں کا دورہ کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔شائقین کرکٹ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں پاکستان کی بیٹنگ کو بریگزٹ سے بھی بڑا سانحہ قرار دیدیا۔ میچ میں ویسٹ انڈین بولرز گرین شرٹس کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے۔گراؤنڈ میں موجود بعض شائقین نے تحریری طور پر اپنے غصے اور مایوسی کا اظہار بھی کیا۔ایک کرکٹ شائق نے پاکستانی جھنڈیوں سے بنے چھوٹے سے بلیک بورڈ پر لکھا کہ یہ بیٹنگ کو بریگزٹ سے بھی بڑا سانحہ ہے۔ اس موقع پر ورلڈکپ 1992 کی چیمپیئن ٹیم کے کپتان وزیراعظم عمران خان نے قومی ٹیم کو تجویز دی تھی کہ وہ شکست کا خوف دل سے نکال کھیلے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرکے وزیراعظم عمران خان نے قومی ٹیم کا حوصلہ بڑھایا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'میری آج ٹیم کو نصیحت وہی ہے جو میں اپنے کھلاڑیوں کو میچ سے قبل کہتا: اپنی 100 فیصد کارکردگی دکھاؤ، اپنے دماغ میں ہار کا خوف نہیں آنے دو، اپنی حکمت عملی پر غالب رہو، کھیل کی آخری گیند تک لڑو۔'ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کے کھلاڑی اور حمایتی قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے ساتھ ہیں۔